واٹس ایپ نے نئے آئی ٹی قانون کو عدالت میں چیلنج کیا
نئی دہلی ، 26 مئی (انڈیا نیرٹیو)
واٹس ایپ نے مرکزی حکومت کے آئی ٹی کے نئے قوانین کو چیلنج کرنے والی دہلی ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے۔ واٹس ایپ نے کہا ہے کہ حکومت آج سے نافذ ہونے والی اپنی نئی پالیسی پر روک لگائے۔کیوں کہ اس سے پرائیویسی ختم ہو رہی ہے ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئی گائڈ لائن بھارت کے آئین کے مطابق صارفین کی پرائیویسی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی نئی پالیسی کا واٹس ایپ کی 2016 سے چل رہی اینڈ ٹو اینڈ این کرپشن کی واٹس ایپ کی پالیسی پر اثر پڑے گا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ایک میسج کو تلاش کرنے کے لئے تمام میسج کو دیکھنا ہوگا۔ اس بات کی پیشین گوئی نہیں کی جا سکتی ہے کہ مرکزی حکومت کس میسج کی آگے جانچ کروا سکتی ہے ۔
واٹس ایپ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی نئی پالیسی رازداری کے حق سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ واضح رہےکہ مرکزی حکومت نے 25 فروری کو ایک نیا قانون جاری کیا تھا ، جس پر عملدرآمد کے لئے سوشل میڈیا کمپنیوں کو تین ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔ یہ آخری تاریخ 25 مئی کو ختم ہوگئی۔ اس اصول کے تحت کسی پیغام کے اصل تخلیق کار کی شناخت کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔