دہلی حکومت نے عدالتی افسروں کو فرنٹ لائن ورکر قرار دے دیا
نئی دہلی ، 27 مئی (انڈیا نیرٹیو)
دہلی حکومت نے عدالتی افسران کو فرنٹ لائن ورکر قرار دیا ہے۔ جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ کو اس کی اطلاع دی گئی۔ جسٹس وپن سنگھی کی سربراہی میں بنچ کو بتایا گیا کہ دہلی حکومت نے اس کے لیے لاسکریٹری کو نوڈل آفیسر مقرر کیا ہے۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ دیان کرشنن، درخواست گزار نے دہلی جوڈیشل آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے، کہا کہ دہلی حکومت کے اس سلسلے میں ایک اجلاس کے، مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل افسران کو صرف ویکسین لگانے کےلیے فرنٹ لائن ورکر قرار دیا گیا ہے۔ جب کہ حکومت کی جانب سے وکالت کرتے ہوئے راہل مہرہ نے کہا کہ فرنٹ لائن کارکنوں کو حاصل ہونے والی تمام سہولیات عدالتی حکام کوبھی حاصل ہوں گے۔
ہائی کورٹ نے 19 مئی کو دہلی حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا نچلی عدالتوں کے عدالتی افسران کو فرنٹ لائن ورکر قرار دیا جاسکتا ہے۔ یہ عرضی دہلی کے جوڈیشل آفیسرز ایسوسی ایشن نے دائر کی تھی۔ وکیل دیان کرشنن نے درخواست گزار کی جانب سے کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے عدالتی افسران کے لیے کورونا کے بارے میں کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ دہلی کے جوڈیشل افسران فنڈ جمع کر رہے ہیں اور خود کوویڈ سنٹر قائم کر رہے ہیں۔
اس پر راہول مہرہ نے کہا کہ حکومت کا ہدف ہے کہ پوری دہلی کو تین ماہ میں ویکسین دلایا جائے۔ اگر کافی ویکسین مل گئی تو ، کسی تیسری لہر سے ممکنہ طور پر انفیکشن ہونے کے خطرے سے بچا جاسکتا ہے۔ راہل مہرہ نے کہا تھا کہ اگر ایک بھی شخص محفوظ نہیں ہے تو ہم میں سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھاکہ یہ سپریم کورٹ ہو یا نچلی عدالت کا کوئی فرد۔ عدالتی عمل سے وابستہ افراد کو فرنٹ لائن ورکر قرار دیا جائے۔