سائنسدانوں نے پایا ہے کہ بین خاندان کے پودے کی پتیوں سے نکالی گئی قدرتی نیل ڈائی انسانی آنکھوں کو نقصان دہ لیزر سے بچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس کا استعمال امکانی نقصان دہ شعاعوں کو کمزور کرنے اور انسانی آنکھوں و دیگر حصاص آپٹیکل آلات کو ایسے ماحول میں اچانک نقصان سے بچانے کےلئے مفید آپٹیکل لمیٹر تیار کرنے کے لئے کیا جاسکتا ہے ، جہاں ایسے لیزر استعمال میں ہیں۔
انڈیگو فیرا ٹنکٹوریہ یا مشہور انڈیگو پودوں سے نکالی گئی نیلی ڈائی کا استعمال سالوں سے کپڑے اور کپڑوں کی اشیاء کو رنگنے کے لئے کیا جاتا رہا ہے۔ حالانکہ خوشبودار انڈیگو ڈائی اب عام استعمال کے لئے قدرتی شکل میں بھی دستیاب ہے۔اسے سائنسی تجربہ گاہوں میں معیاری پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے پودے کی پتیوں سے نکالاجاتا ہے۔
رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آر آر آئی)بنگلورو اور کینسری اسکول اینڈ کالج بنگلوروں کے تحقیق کاروں نے قدرتی انڈیگو ڈائی کے آپٹیکل فوائد کا مطالعہ کیا اور پایا کہ یہ انسانی آنکھوں کو نقصان دہ لیزر کی شعاعوں سے بچانے کے لئے ایک آلے کی شکل میں کام کرسکتا ہے۔حکومت ہند کے سائنس و ٹیکنالوجی محکمے کے ذریعے مالی امداد سے جو مطالعہ کیاگیا ہے، وہ ’آپٹیکل مٹریلس‘رسالے میں شائع ہوا تھا۔
تحقیق کاروں نے ڈائی کو نکالا اور اس کے قدرتی صلاحیتوں کو محفوظ کرنے کےلئے اسے چار ڈگری سیلسیس کے نیچے کے ریفریجریٹر میں جمع کیا۔ الیکٹرو میگنیٹک اسپیکٹرم کے ترنگ کےمختلف شعاعوں کو یہ کتنا جذب کرتا ہے، اس پر ان کے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ باقی ماندہ اسپیکٹرم کے پرابینگنی شعبے میں زیادہ سے زیادہ 288نینو میٹر کی شعاع پر اور دکھائی دینے والے شعبے میں 660نینو میٹر کے قریب ہوتا ہے۔
تحقیق کار یہ تحقیق کرنا چاہتے تھے کہ کیا اِن پُٹ روشنی کی تیزی زیادہ ہونے پر کاربن ڈائی نے اضافی اثرات دکھائے ہیں۔ ٹیم نے پایا کہ جب وہ لیزر پلس کی تیزی بڑھاتے ہیں تو ڈائی زیادہ روشنی کو جذب کرتا ہے۔ یعنی یہ زیادہ تیز روشنی کےلئے زیادہ نہ دکھائی دینے والا ہے۔ سائنسداں اس چیز کو آپٹیکل لمیٹر کہتے ہیں۔
آپٹیکل لمیٹرس طاقتور لیزروں کے ذریعے اخراج شدہ امکانی نقصان دہ اجزاء کمزور کرنے اور دونوں آنکھوں و حساس آپٹیکل آلات کی حفاظت کرنےمیں مفید ہوتے ہیں۔ ریجی نے بتایا کہ قدرتی انڈیگوکا استعمال کرکے ایک پروٹو ٹائپ لمیٹر بنانا اگلا نظریاتی قدم ہے، اس کے بعد ایک کاروباری ضرورت کو ذہن میں رکھ کر مصنوعات تیار کرنا ہے۔
انڈیگو فیراٹنکٹوریہ پودا
Publication link:https://doi.org/10.1016/j.optmat.2021.110925
مزید معلومات کے لئے ریجی فلپ (reji@rri.res.in) سےرابطہ کیا جاسکتا ہے۔