ایرانی نظام حکومت کے خلاف سرگرمیاں دو گنا کر دینی چاہئیں: موساد چیف
اسرائیل کے انٹیلی جنس ادارے ’موساد‘ کے سربراہ یوسی کوہین کا کہنا ہے کہ ایرانی نظام حکومت کے خلاف سرگرمیوں کو دو گنا کر دینا چاہیے اور اس کے خلاف آخر تک بھرپور جنگ کی ضرورت ہے۔کوہین نے یہ بات اسرائیل میں ’بار ایلان‘ یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری وصول کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران میں کہی۔ ان کا کہنا تھا ہمیں کام کرنا چاہیے تا کہ سرخ لکیر سے تجاوز کرنے والا ہر فریق سمجھ جائے کہ اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
موساد کے سربراہ کے مطابق اسرائیل کو قیادت، شجاعت اور کام کے لیے تیار ہونے کی ضرورت ہے تا کہ خود کو درپیش سیکورٹی چیلنجوں کا سامنا کر سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج کی سیکورٹی سرگرمی بہت اہم ہے ، یہ اہمیت میں آنے والے کل کی جنگ سے کسی طور کم نہیں۔اسرائیلی ذمے دار نے باور کرایا کہ ہم اس بات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ امن کوئی آسان مشن نہیں ، اسی واسطے آئندہ سالوں کے دوران میں خفیہ جنگ کی اہمیت ہر چند دو گنا ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قابض اسرائیلی حکومت کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ یکم جون سے موساد کے نئے سربراہ کا تقرر عمل میں آئے گا۔ انہوں نے کوہین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یوسی کوہین کی جگہ ڈیوڈ بارنیگ کو موساد کا نیا سربراہ مقرر کیا جا رہا ہے۔نیتن یاہو کے مطابق موساد کے نئے سربراہ کا سپریم مشن ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تا کہ آیا کوئی معاہدہ ہو یا نہ ہو ،،، ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے سب کچھ کریں گے کیوں کہ یہ بات ہمارے وجود کے حوالے سے ہوتی ہے۔