تجربہ کار سیاستداں اسحاق ہرزوگ اسرائیل کے 11 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں۔ منگل کو یہاں 120 رکنی پارلیمنٹ میں خفیہ رائے شماری کی گئی۔ 60 سالہ ہرزوگ اسرائیل کی لیبر پارٹی کے سابق سربراہ اور حزب اختلاف کے رہنما ہیں جنہوں نے 2013 کے پارلیمانی انتخابات میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔
وہ ریوین ریولن کی جگہ لیں گے ، جو اگلے مہینے سبکدوش ہوں گے۔ وہ ایک مشہور صیہونی گھرانے سے ہیں۔ ان کے والد چیم ہرزوگ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر رہ چکے ہیں۔ اسحاق ہرزوگ اس سے قبل جیﺅش ایجنسی کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ یہ ایک غیر منفعتی تنظیم ہے جو اسرائیل میں امیگریشن کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیل میں طویل سیاسی بحران کے درمیان گزشتہ دو سالوں میں چار قومی انتخابات ہوئے ہیں۔
واضح ہو کہ اسرائیل میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخاب میں اسحاق ہرزوگ اسرائیل کے 11 ویں صدر منتخب ہوگئے۔ انہوں نے اپنے قریب ترین حریف میریم پیریٹز کو شکست دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہرزوگ نے رائے دہی میں 120 رکنی پارلیمان میں سے 87 ووٹ حاصل کئے جب کہ ان کی حریف میریم پیریٹز نے 27 ووٹ حاصل کئے۔جس کی بنا پر اسحاق ہرزوگ ملک کے گیارہویں صدر منتخب ہو گئے۔
اسرائیل میں ارکان پارلیمان صدر ریوان ریولین کی مدت صدارت ختم ہونے کی بنا پر نئے صدر کے انتخاب کے لیے یکجا ہو ئے تھے۔پارلیمان میں کی گئی رائے دہی کے دوران سابقہ مزدور پارٹی کے لیڈر اسحاق ہرزوگ اور مقبوضہ غزہ پٹی اور مشرقی القدس کے درمیان گیواد زی ایو کی یہودی آبادی کے مکین مراکشی نژاد صیہونی تحریک پسند میریم پیریٹز کے درمیان مقابلہ ہوا۔ ہرزوگ نے رائے دہی میں 120 رکنی پارلیمان میں 87 جبکہ ان کی حریف پیریٹز نے 27 ووٹ حاصل کئے جس کی بنا پر اسحاق ہرزوگ ملک کے گیارہویں صدر منتخب ہو گئے۔
یہودی ایجنسی کے صدر اور ساٹھ سالہ ہرزوگ سن 1983-1993 کے درمیان منتخب شدہ چھٹے صدر شائم ہرزوگ کے صاحب زادے ہیں۔