Urdu News

اسرائیل: نیتن یاہو کا وزیر اعظم کے عہدے سے علیحدگی طے

@IsraeliPM

اسرائیل: نیتن یاہو کا وزیر اعظم کے عہدے سے علیحدگی طے ، اپوزیشن نے اتحاد تشکیل دے دیا

یروشلم ، 03 جون (انڈیا نیرٹیو)

اسرائیل میں بھی اقتدار کی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، جو فلسطینیوں کے ساتھ اپنے ہی ملک میں یہودی عربوں کے ساتھ تنازعہ کانتیجہ ہے۔ بنیامین نیتن یاھو ، جو پچھلے 12 سالوں سے سیاست کے مرکز میں ہیں ، کو اکثریت نہیں ملی ہے اور وہ اب وزیر اعظم کے طور پر برقرار نہیں رہ سکیں گے۔

اسرائیل میں دو سالوں میں چوتھی بار انتخابات کے باوجودرشوت ستانی اور دھاندلی کے الزامات کے درمیان نیتن یاہو کی لیکود پارٹی کو اکثریت نہیں ملی۔ مارچ میں اس انتخاب کے بعد ، نمبر دو پارٹی کو دوسرے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کے لئے کہا گیا تھااور توقع کی جارہی تھی کہ نیتن یاہو حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے،لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں میں اتفاق رائے نہیںہوپایا ۔ وزیر اعظم نیتن یاہو بدھ کے روز 2 جون کی آدھی رات تک اکثریت ثابت کرنی تھی۔لیکن آخری وقت سے کچھ دیر قبل ، اپوزیشن لیڈر ییر لیپڈ نے کہا کہ اپوزیشن کی آٹھ جماعتوں نے اتحاد تشکیل دےدیا ہے اور اب وہ حکومت بنانے والے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ اپوزیشن اتحاد میں ، دو مختلف جماعتوں کے رہنما باری باری سے وزیر اعظم بنیں گے۔ اس کے تحت ، دائیں بازو کی یمینہ پارٹی کے رہنما نفتالی بینیٹ پہلے اورپھراعتدال پسندپارٹی کے ییر لیپڈ وزیر اعظم بنیں گے۔ اگرچہ اسرائیلی قانون کے مطابق پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے بعد نئی حکومت حلف اٹھائے گی۔ ییر لیپڈ نے کہا کہ انہوں نے صدر ریوین ریولن کو اپوزیشن اتحاد سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے اتحاد کی اکثریت کا دعوی بھی کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی اسرائیلی میڈیا بھی اس طرح کے اتحاد کی خبریں چلا رہا ہے۔ اس خبر کے ساتھ ہی ، ییر لیپڈ ، نفتالی بینیٹ اور عرب اسلامک رام پارٹی کے رہنما منصور عباس کی تصاویر بھی دیکھی جا رہی ہیں ، جس میں یہ تینوں اتحادی معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں۔

Recommended