دفاعی شعبہ میں ہوئی اصلاحات کے بارے میں بتائے گی ’20ریفارمس ان 2020‘ ای بک لیٹ
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے دفاعی شعبے کے روشن مستقبل سے متعلق اہم دستاویز قرار دیا
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پیر کے روز 2020 میں دفاعی شعبے میں کی گئی اہم اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے ’20ریفارمس ان 2020‘کے عنوان سے ایک ای۔ کتابچہ کا رسم اجرا کیا ۔ انہوں نے ای بک لیٹ کو ملک میں دفاعی شعبے کے روشن مستقبل سے متعلق ایک اہم دستاویز قرار دیا۔ یہ کتابچہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے دفاعی شعبے کو مضبوط اور موثر بنانے کے عزم کا عکاس ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہرکیا کہ دفاعی شعبے میں کی جانے والی اصلاحات آنے والے وقتوں میں بھارت کو دفاعی شعبے میں عالمی طاقت کا مرکز بنادیں گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے مسلح افواج کو جدیدبنانے کے لیے 2020 میں شروع کی گئی دفاعی اصلاحات کا ذکر اس ای کتابچے میں کیا گیا ہے۔ یہ اصلاحات وزیر اعظم نریندر مودی کے ’خودکفیل ہندوستان‘پہل پر بھی مرکوز تھیں۔ اس کتابچے میں دفاعی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے صنعتوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعاون ، زیادہ شفافیت کے ساتھ دفاعی حصول کو تیز کرنا ، ڈیجیٹل تبدیلی ، سرحدی انفراسٹرکچر کو تقویت دینا ، مسلح افواج میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شراکت داری، جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے تحقیق اور ترقی میں تبدیلی ، دوردراز کے علاقوں میں این این سی کی توسیع اور کووڈ ۔19کے خلاف لڑائی میں شہری انتظامیہ کو مدد فراہم کرنے کے سلسلے میں معلومات دی گئی ہے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے دفاع شریپد وائی نائک ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت ، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرم بیر سنگھ ، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا ، بری فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نرونے ،سکریٹری دفاع ڈاکٹر اجے کمار ، سکریٹری (سابقہ جی بہبود) روی کانت ، ڈی آر ڈی او چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی اور مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) سنجیو متل موجود تھے۔
مستقبل میں فوج جدید قسم کے جنگی ٹینک استعمال کرے گی
چین اور پاکستان سے بیک وقت 'دو محاذ پر جنگ' کے پیش نظر ، بھارتی فوج مستقبل میں پانچ مختلف قسم کے ٹینک استعمال کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اگرچہ متعدد قسم کے ٹینکوں کے استعمال سے فوجی بجٹ پر بہت بڑا مالی بوجھ پڑتا ہے ، لیکن 'جدید' فوج اپنے بیڑے میں موجود روایتی جنگی ٹینکوں پر بھروسہ نہیں کرنا چاہتی۔ بھارتی فوج اس وقت ملکی ساخت کے ٹینک 'بھیشم' اور "ارجن" ٹینک کی دو مختلف قسموں کا استعمال کرتی ہے۔ اسکے علاوہ فوج مستقبل میں اپنی جنگی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے نئی نسل کے 'فیوچر ٹینک' خریدنے کے لیے کوشاں ہے۔
روس کے تعاون سے چینئی میں ان ٹینکوں کی تیاری کا کام شروع کیا گیا ہے اور بھیشم و ارجن ٹینکوں کو متعدد جدید آلات سے آراستہ کیا گیا ہے۔ بھیشم کوجدید تر بنانے کا کام ملک کے اندر ہی شروع ہو چکا ہے۔ اس ٹینک کا وزن 46.50 ٹن ہے جب کہ اس کا انجن 1000 نسل کی ہارس پاور ہے۔ اس میں عملے کے تین افراد شامل ہیں یعنی ایک ڈرائیور ، گنر اور کمانڈر۔ اس کے چار ہتھیار اے پی ، ایچ ایف ، ایچ آئی ٹی اور میزائل ہیں۔ پہلے تین ہتھیاروں کی حد 1.5 سے 2.5 کلومیٹر تک ہے جبکہ میزائل کی حد 5 کلومیٹر ہے۔ یہ ٹینک کسی بھی قسم کے کیمیائی یا حیاتیاتی حملے اور تابکاری حملہ سے متاثر نہیں ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ فوج نے غیر ملکی اور گھریلو کمپنیوں کے لیے مقامی طور پر تیارہونے والے ہلکے ٹینکوں کی خریداری کےلیےباقاعدہ درخواست (آر ایف آئی) بھیجی ہے۔ بھارتی فوج مستقبل میں اپنی جنگی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے نئی نسل کا 'فیوچر ٹینک' خریدنا چاہتی ہے۔ اسٹریٹجک شراکت داری کے تحت بھارت میں بنائی جانے والی 1،770 مستقبل کے لیے تیار جنگی گاڑیوں کے لیے غیر ملکی آرڈننس کمپنیوں کو یکم جون کو آر ایف آئی جاری کیا گیا ہے۔
ان ٹینکوں کو مرحلہ وار 2030 تک فوج میں شامل کیا جانا ہے۔ جنوبی کوریائی کمپنی آرڈر ملنے پر 'میک ان انڈیا' کے تحت بھارت میں ان ٹینکوں کو بنانے کے لیے تیار ہے ، جس میں متعدد بھارتی کمپنیاں اسٹریٹجک شراکت دار بننے کے لیے آمادہ ہیں۔