کینیڈا کے وزیر اعظم نے لندن میں مسلم خاندان کے 5 افراد کو ٹرک سے روندنے کو دہشت گردانہ حملہ قراردیا
اوٹاوا / لندن ، 09 جون (انڈیا نیرٹیو)
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اتوار کے روز لندن میں ایک مسلم کنبے کے پانچ افراد کو ٹرک سے روندنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گرد انہ حملہ قرار دیا ہے۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے منگل کے روز ایوان صدر سے اپنے خطاب میں میں کہا کہ یہ حملہ جس میں 5 افرادکو لندن کے اونٹاریو میں کالے رنگ کے پک اپ ٹرک سے رونددیا۔ بہت بزدلانہ اور حقیر تشددکاواقعہ ہے۔ یہ کوئی حادثہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک دہشت گرد انہ حملہ تھا۔ جو نفرت پرمبنی ایک خاص برادری پرکیاگیاحملہ تھا۔
پولیس تفتیش کاروں کے مطابق ، ان کا ماننا ہے کہ یہ جان بوجھ کر کئے گئے تھے اور ان لوگوں کو اسلامی عقائد سے وابستہ ہونے کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا گیا ۔پولیس نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ متاثرہ افراد اور ملزم کے مابین کوئی پچھلا تعلق نہیں تھا اور وہ ایک دوسرے کو نہیں جانتے تھے۔ 20 سالہ مشتبہ حملہ آور نیتھنیل ویلٹمین پر قتل کے چار اورقتل کی کوشش کاالزام لگایا گیا ہے۔ اس میں مرنے والے چار افراد میں 46 سالہ سلمان افضل ، 44 سالہ ان کی اہلیہ مدیحہ سلمان ، ان کی 15 سالہ بیٹی یومنا افضل اور سلمان افضل کی 74 سالہ والدہ شامل ہیں۔ سلمان افضل کے 9 سالہ بیٹے فیاض افضل کو شدید چوٹ لگی ہے۔ اسپتال میں اس کا علاج جاری ہے۔
گزشتہ روزمتاثرہ خاندان کے افراد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے لوگوں سے نفرت اور اسلامو فوبیا کے خلاف ڈٹ جانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نفرت اور اسلامو فوبیا کے خلاف کھڑا ہونا ہے اور اپنی برادری کو آگاہ کرنا ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم نے بھی اس معاملے پر ٹویٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ ' ہمارے ملک میں اسلامو فوبیا کی کوئی جگہ نہیں ہے اور اس نفرت کو ختم ہونا چاہیے۔