دمشق،09جون(انڈیا نیرٹیو)
شامی شہر حمص میں لبنانی ملیشیا کے ایک اسلحہ گودام پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دس افراد ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں سات غیر شامی افراد بھی شامل نہیں ہیں، تاہم اسرائیلی کارروائی کی اطلاع دینے والی سیرئین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے ان کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔ادھر شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”سانا“ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ دمشق پر لبنانی فضائی حدود سے ہونے والے اس حملے کو ناکام بنانے کے لیے شامی ائر ڈیفنس سسٹم فوری طور پر حرکت میں آیا۔
شامی دارلحکومت پر فضائی حملے سے متعلق شہریوں نے بھی بات کی ہے جب کہ ”العربیہ“ کی نامہ نگار نے بھی لبنانی فضائی حدود میں اسرائیلی طیاروں کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔سیئرین آبزرویٹری نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری کا ہدف شام کے اندر مختلف ٹھکانے تھے۔ ایک مہینے کے توقف کے بعد یہ بمباری منگل اور بدھ کی درمیانی شب کی گئی۔ دمشق ہوائی اڈے کا علاقہ زوردار دھماکوں سے لرز اٹھا۔ وسطی شام کی گورنری حمص کے علاقے الضمیر میں شامی ایئر ڈیفنس کے علاقے میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
حماہ اور اللاذقیہ گورنریوں میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جن کے بارے میں گمان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ شامی اینٹی ائر کرافٹ توپوں کی جوابی کارروائی معلوم ہوتی ہے جو حملہ آور اسرائیلی جہازوں کو گرانے کے لیے کی گئی۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فضائی حملے سے حمص کے علاقے میں جانی اور مالی نقصان ہوا۔ امدادی کارکنوں اور اداروں کو حملے کے مقام کی سمت جاتے دیکھا گیا ہے۔ الضمیر کے علاقے میں شامی فوج کے اسلحہ گودام میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔یاد رہے کہ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں رواں مہینے کے آغاز سے ہی سرکاری فوج اور ایرانی ملیشیاؤں نے بغیر کسی وجہ کے سیکورٹی ہائی الرٹ کر رکھی ہے۔
انسانی حقوق کے شامی مانیٹرنگ گروپ نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ لبنانی حزب اللہ کے ساتھ کام کرنے والا ایک شخص چار جون کو ہلاک ہو گیا تھا۔ یہ شخص اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب القنیطرہ کی مضافاتی بلدیہ حضر میں اسرائیلی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے کی کارروائی میں زخمی ہوا تھا۔
دس مئی کو شامی آبزرویٹری کے رضاکاروں نے بتایا کہ اسرائیلی ہیلی کاپٹر نے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب القنیطرہ کی مضافاتی بلدیہ حضر میں ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا جہاں ہلاک ہونے والا شخص لبنانی حزب اللہ کے مفادات کے لیے کام کر رہا تھا۔ اس کارروائی میں اسے شدید زخم آئے، جسے بعد میں القنیطرہ کے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ بعد ازاں چار جون کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔