Urdu News

اداکار سوشانت راجپوت کی زندگی پر فلم بنانے پر روک کی عرضی مسترد

@Wikipedia

نئی دہلی ، 10 جون (انڈیا نیرٹیو)

دہلی ہائی کورٹ نے اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر فلم یا دستاویزی فلم بنانے پر روک کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ جسٹس سنجیو نارولا نے اس سلسلے میں سوشانت سنگھ راجپوت کے والد کرشنا کشور سنگھ کی درخواست خارج کردی۔ 2 جون کو عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد اس معاملے میں فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

سماعت کے دوران فلم ششانک کے پروڈیوسر کی جانب پیش ہوئے ، ایڈووکیٹ اے پی سنگھ نے کہا تھا کہ فلم کا سوشانت سنگھ راجپوت کی زندگی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ گذشتہ 22 اپریل کو فلم ’ششانک‘ کے پروڈیوسر نے عدالت میں اپنا جواب داخل کیا تھا۔ششانک فلم کے پروڈیوسر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایسی فلمیں بننی چاہئیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ کے پاس اس درخواست کو سننے کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔

اے پی سنگھ نے کہا تھا کہ فلم کا نام اور کرداروں کے نام سوشانت سنگھ راجپوت اور اس کے کنبہ کے افراد سے مماثلت نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ کے پاس اس معاملے کو سننے کا دائرہ اختیار نہیں ہے کیونکہ ممبئی میں سوشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق تمام مقدمات چل رہے ہیں۔

20اپریل کو ، ہائی کورٹ نے ، سوشانت سنگھ راجپوت کے والد کے کے سنگھ کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ، فلمساز سرلا اے سراوگی کو نوٹس جاری کیا تھا۔ سماعت کے دوران وکیل وکاس سنگھ نے درخواست گزار کی جانب سے پیشی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ لوگ سوشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر فلم ، بائیوپک یا دستاویزی فلم بنا رہے ہیں۔ فلمی بایوپکس یا دستاویزی فلمیں بنانے والے لوگ سوشانت سنگھ راجپوت کے کنبے کی امیج کو دھیان میں رکھے بغیر اپنا نام کماناچاہتے ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ نے بالی ووڈ کے آنجہانی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت پر مبنی فلم "نیائے: دی جسٹس" کی ریلیز پر روک لگانے کی مانگ کے سلسلے میں دائر عرضی کو آج خارج کردیا دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سنجیو نرولا نے سوشانت سنگھ راجپوت کے والدکرشن کشور سنگھ کی عرضی خارج کی حالانکہ عدالت نے فلم پرڈیوسرز کو رائلٹی ، لائسنسنگ ، پرو لائسنسنگ اور فلم سے ہونے والے منافع کی تمام تفصیلات جوائنٹ رجسٹرار کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ فلم میں اپنے بیٹے کا استعمال ہونے سے سشانت سنگھ کے والد کو اعتراض تھا ۔انہوں نے اپنی عرضی میں کہا کہ لوگ ان کے بیٹے کی موت کا غلط فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ عرضی میں یہ بھی دلیل دی گئی کہ فلم ساز صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس طرح کی فلم ، ویب سیریز، کتاب، انٹرویو اور دیگر مواد کی پبلی کیشن سے ان کے بیٹے کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

درخواست گزار نے ساکھ کو نقصان پہنچانے اور ذہنی طور پر پریشان کرنے کے لیے 2 کروڑ روپے بطور معاوضے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ عدالت نے گزشتہ اپریل میں مختلف فلم سازوں سے متعلقہ عرضی پر اپنا موقف رکھنے کے لیے کہا تھا۔سوشانت راجپوت کی زندگی پر مبنی دیگر آنے والی فلموں میں 'سوسائیڈ یا مرڈر : اے اسٹار واز لاسٹ ' ، 'ششانک' اور ایک نامعلوم پروجیکٹ شامل ہیں۔

Recommended