اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دہلی کے دو روزہ دورے کے بعد ، قومی دارالحکومت میں سیاسی درجہ حرارت بڑھتا جا رہاہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے دہلی کے دورے اور وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کے بعد بھی ملاقاتوں کا دوررکا نہیں ہے۔ اس ملاقات کے بعد وزیر اعظم نے امت شاہ اور جے پی نڈا کو اپنی رہائش گاہ پر بلایا۔ ان تینوں رہنماؤں کی ملاقات کے سلسلے میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے۔
حالاں کہ چرچہ تو مرکزی کابینہ کی توسیع کے بارے میں ہے ، لیکن اصل میں اترپردیش کے 2022 کے اسمبلی انتخابات کے ساتھ،پنجاب اور راجستھان جیسی ریاستوں میں کانگریس کی قیادت کی سیاسی ہلچل بھی شامل ہے۔ مودی ، شاہ اور نڈا کی اس تین رکنی میٹنگ میں سب سے زیادہ زیر بحث مرکزی کابینہ کی توسیع کا معاملہ رہا لیکن ذرائع کے مطابق اس میں دیگر کئی امور وموضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
خاص طور پر مغربی بنگال میں مکل رائے کی بی جے پی سے ترنمول کانگریس میں واپسی نے مرکزی قیادت کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ بی جے پی قیادت کو خدشہ ہے کہ اگر عہدے کی امید میں کانگریس یا دیگر بڑی جماعتوں کے بڑے قائدین کو صحیح وقت پر خوش نہیںکیا گیا تو مکل رائے جیسے واقعات مزیدسامنے آسکتے ہیں۔ سب سے بڑی تشویش مدھیہ پردیش میں جیوتیرادتیہ سندھیا کے ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی اترپردیش کے آئندہ 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر جتن پرساد کے بارے میں بی جے پی پر دباؤہے۔ پرساد کو یوپی کابینہ اورسندھیا کو مرکزی کابینہ میں جگہ دینے کی بات کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں تجربہ کار رہنماؤں کی ملاقات میں ، سیاسی ، معاشرتی اور سیاسی طور پر حکومت کی شبیہہ کو بہتر بنانے کےلیے غوروخوض ہوا۔ اس کے ساتھ ، نہ صرف اترپردیش اسمبلی انتخابات ، بلکہ اگلے سال کے اوائل میں ہونے والے پانچ ریاستوں کے انتخابات کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے لیے حکومت کی سطح پر عام لوگوں کو خوش کرنے والے اعلانات اور تنظیمی سطح پر کارکنوں کو کام سونپنے کے لیے اسٹریٹجک تبادلہ خیال ہوا۔
تینوں تجربہ کار رہنماؤں کی ملاقات میں ، کورونا کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے بارے میں حکومت کی سنجیدگی سے غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ، ویکسی نیشن مہم پر مکمل زور دیا جائے گا۔ اس مہم کو حکومت کی حصولیابیوں کے طور پر سیاسی ، سماجی اور انتظامی سطح پر عام کرنے کے لیے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب اور راجستھان میں کانگریس کی قیادت کی سیاسی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ راجستھان میں کانگریس کے غیر مطمئن لیڈر سچن پائلٹ آج اپنے کچھ ایم ایل اے کے ساتھ دہلی میں موجود ہیں۔