ہندوستان میں بحری طیارہ خدمات کے فروغ کے لئے بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ کی وزارت ،بھارت سرکار اور شہری ہوابازی کی وزارت بھارت سرکار کے درمیان ایک مفاہمت عرضد اشت (ایم او یو)پر آج دستخط کئے گئے۔ عزت مآب وزیر مملکت (آزدانہ چارج)بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ جناب منسکھ منڈاویہ اور عزت مآب وزیر برائے شہری ہوا بازی جناب ہردیپ سنگھ پوری آج یہاں منعقد مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کی تقریب کے دوران موجود تھے.
اس مفاہمتی عرضداشت پر دستخط بہت جلد بحری طیارہ منصوبے کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ایک بڑا میل کا پتھر ثابت ہوگا۔ یہ مفاہمتی عرضداشت بھارت سرکار کی آر سی ایس –اُڑان منصوبے کے تحت ہندوستان کے علاقائی اختیاراتی خطے کے اندر بحری طیارہ خدمات کے غیردرج فہرست؍درج فہرست آپریشن کی ترقی کا تصور پیش کرتا ہے۔مفاہمتی عرضداشت کے مطابق شہری ہوا بازی کی وزارت (ایم او سی اے)، بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو)اور وزارت سیاحت (ایم او ٹی)کے حکام کے ساتھ ایک ساتھ تال میل کمیٹی کی تشکیل بحری طیارہ خدمات کے آپریشن کو وقت پر پورا کرنے کے لئے کیا جانا ہے اور ایسا مختلف جگہوں پر کیا جائے گا۔ایم او سی اے ، ایم او پی ایس ڈبلیو ، ایس ڈی سی ایل تمام ایجنسیوں کے ذریعے نشان زد ؍سجھائے گئے سمندری طیارہ آپریشن راستوں کے چلانے پر غور کرے گا۔
ایم او پی ایس ڈبلیو ہوائی جہازوں ؍مقامات کے واٹر فرنٹ انفراسٹرکچرکی شناخت کرے گا، انہیں فروغ دے گا اور آبی طیاروں کے آپریشن کو شروع کرنے کےلئے سہلوتوں کے فروغ میں شامل تمام سرگرمیوں کے لئے وقت کی حد کو بھی مقرر کرکے ایم او سی اے ، ڈی جی سی اے اور اے اے آئی کے اشتراک میں ضروری قانونی منظوری ؍ اجازت حاصل کرے گا۔
ایم او سی اے بولی عمل کے توسط سے اُن کے کمرشیل نظریے کی بنیاد پر بولی لگانے اور ممکنہ ایئرلائن آپریٹروں کا انتخاب کرے گا۔ایم او پی ایس ڈبلیو کے ذریعے شناخت شدہ مقامات ؍راستوں کو شامل کرے گا اور اُڑان منصوبہ دستاویز میں بولی عمل کے توسط سے شناخت شدہ راستوں کو شامل کرے گا۔ ایم او سی اے ، آر سی ایس-اُڑان منصوبے کے تحت مہیا کئے گئے آبی ہوائی اڈوں کے سلسلے میں فنڈ ؍مالی امداد مہیا کرنے کے لئے بھی یہی ذمہ دار ہے اور بحری طیاروں کے آپریشن کے لئے تمام ریاستوں کے چیف سیکریٹریوں کے درمیان تال میل قائم کرنے کی ذمہ داری پر بھی اسی پر ہے۔
اس موقع پر شہری ہوابازی کے وزیر مملکت جناب(آزادانہ چارج)جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ دونوں وزارتوں کے درمیان یہ مفاہمتی عرضداشت نئے آبی ہوائی اڈوں کی ترقی میں تیزی لانے اور ہندوستان میں نئی بحری گزرگاہوں کے آپریشن میں مدد کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ہندوستان میں ایک نئی طرح کی سیاحتی خدمات کے لئے التزام کو کافی حوصلہ ملے گا۔
اس موقع پر بولتے ہوئے بندرگاہ ، جہاز رانی اورآبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت (آزدانہ چارج)جناب منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ اس مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہندوستانی بحری اور شہری ہوابازی خطوں دونوں کے لئے ایک گیم چینجر ہوگا ، کیونکہ یہ نہ صرف بحری طیاروں کے توسط سے ماحولیات کے عین مطابق آمدو رفت کو بڑھاوا دے گا، بلکہ پورے ملک میں اس سے بلارکاوٹ روابط قائم ہوں گے اور اِن سب سے سیاحت کی صنعت کو زبردست فروغ حاصل ہوگا۔