زراعت کے شعبے میں کرناٹک حکومت کے ساتھ تعاون کرے گا اسرائیل: ڈاکٹر رون ملکا
نئی دہلی ، 17جون (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستان اور اسرائیل زراعت کے شعبے میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ اسرائیل کی مدد سے ملک میں 29 مراکز قائم ہوئے ہیں۔ کسان ان مراکز سے زرعی ٹکنالوجی کے ساتھ جدید ترین کاشتکاری کی بھی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ بدھ کے روز کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی۔یدیورپا اور مرکزی وزیر زراعت اور کسان بہبود وزیرنریندر سنگھ تومر نے مشترکہ طور پر ہندوستان-اسرائیل زراعت پروجیکٹ (آئی آئی اے پی) کے تحت کرناٹک میں قائم 3 سینٹرز آف ایکسی لینس کا افتتاح کیا۔
ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر ڈاکٹر رون ملکا نے کہا کہ اسرائیل زراعت میں کرناٹک حکومت کے ساتھ تعاون کرنے پر جوش ہے ، جو ہندوستان اسرائیل شراکت کا ایک اہم حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے وقت میں تین سنٹرس آف ایکسیلنس کا افتتاح کیا ہے جب ہندوستان اور اسرائیل کے مابین تعلقات مضبوط تر اور پھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کے زراعت کے شعبے میں ترقی کا سنگ میل ہے اور اس سے مقامی کاشتکاروں کو قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں مسابقتی قوت ملے گی۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت و کسان بہبود نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ ہندوستان اور اسرائیل دونوں ہی ٹکنالوجی کے معاملے میں مل کر کام کر رہے ہیں جس کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ اسرائیلی ٹکنالوجی کے ساتھ قائم کردہ مراکز بہت کامیاب رہے ہیں۔
یہ مراکز کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ، جو وزیر اعظم نریندر مودی کا وژن بھی ہے۔ ہندوستان اور اسرائیل کے مابین ٹکنالوجی شیئرنگ کاشتکاروں کی پیداوار میں اضافہ کرتے ہوئے ان کی پیداوار کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کررہی ہے۔ اس سے پیداوار کو اچھی قیمت ملتی ہے۔ سینٹر آف ایکسیلنس نے نئی ٹکنالوجیوں کے پھیلاو اور مظاہرے کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں اور فیلڈ اسٹاف کو اپنے آس پاس میں متعلقہ علاقوں میں تربیت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔