کمیشن نے اٹھائے اقدامات
پٹنہ ،18جون(انڈیا نیرٹیو)
بہار میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے صورت حال ابتر ہو رہی ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ خیال کیا جارہا ہے کہ بہار میں جلد پنچایت انتخابات ہوسکتے ہیں۔ بہار کے بیش تر محکموں میں عمومی کام شروع ہوچکا ہے۔ دریں اثنا ریاستی الیکشن کمیشن کے ذرائع سے موصولہ معلومات کے مطابق کمیشن اگلے دو سے تین ماہ میں پنچایت انتخابات کروا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بھی اپنی تیاری شروع کردی ہے۔
سیلاب کے خطرے کے درمیان ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ہم آہنگی کی کوششوں کے تحت کافی تعداد میں ای وی ایم کو متحرک کرنے کی تیاریاں بھی شروع کردی گئیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریاستی الیکشن کمیشن نے دیگر ریاستوں سے ایم ٹو ماڈل ای وی ایم آرڈر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن کے اپنے ای وی ایم بھی ہیں۔
ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیشن ای وی ایم طلب کرے گا۔ ای وی ایم دستیاب کرنے کے لیے دیگر ریاستوں کے ساتھ خط و کتابت کی جا رہی ہے۔ امکانات ہیں کہ کمیشن ستمبر میں پنچایت انتخابات کا شیڈول جاری کرسکتا ہے۔
ایم2 ماڈل ای وی ایم سے ہوں گے انتخابات
ریاستی الیکشن کمیشنM- 3 ماڈل مشینوں کے ساتھ انتخابات چاہتے تھے لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا نے یہ اجازت نہیں دی۔ایسی صورتحال میں ریاستی الیکشن کمیشن نے ایم ٹو ماڈل کے ذریعے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
90 ہزار کنٹرول یونٹوں کی ہے ضرورت
الیکشن کمیشن کو تین درجے کی پنچایتوں کی 2.50 لاکھ پوسٹوں پر انتخابات کرانے ہیں۔ اس کے لیے اگر الیکشنM- 2 ماڈل ای وی ایم کے ذریعے کیا جاتا ہے ، تو کمیشن کو ایک طویل عمل سے گزرنا پڑے گا۔ صرف یہی نہیں 90 ہزار کنٹرول یونٹ اور 90 ہزار بیلٹ یونٹوں کو ایم ٹو ماڈل ای وی ایم کا استعمال کرکے پنچایت انتخابات کرانے کی ضرورت ہوگی۔
سیلاب کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے کمیشن
الیکشن کمیشن نے سیلاب کو دھیان میں رکھتے ہوئے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ کمیشن نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع سے لے کر بلاکوں اور پنچایتوں تک تفصیلی معلومات طلب کی گئی ہیں۔ اگر ریاست میں ستمبر تک کورونا کی تیسری لہر کا کوئی اثر نظر نہیں آتا ہے ، تو کمیشن کی حکمت عملی دسمبر تک انتخابات کرانے کی ہے۔