اسرائیل اپنے دشمن فلسطین کو کورونا ویکسین کی 10 ملین خوراکیں دے گا
یروشلم ، 19 جون (انڈیا نیرٹیو)
اسرائیل نے اپنے دشمن فلسطین پر بمباری کے باوجود وہاں کورونا سے لوگوں کی جان بچانے کے لیے 10 لاکھ خوراکیں ویکسین کی دینے جارہا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی(PA)کو اسرائیل کورونا ویکسین کی میعاد ختم ہونے ( استعمال کی آخری تاریخ ) سے پہلے ہی 10 ملین خوراکیں منتقل کردی جائے گی۔ اس کے بدلے میں فلسطین اس سال بھی ویکسین کی اتنی ہی رقم اسرائیل کوواپس کرے گا۔
ا سرائیل اپنی آبادی کا 85 ٪ بالغ افراد کو ویکسین لگاکر ماسک پہننے سمیت مختلف قسم کے پابندیوں سے فارغ کرچکاہے۔ ویکسین کی خوراک مغربی کنارے اور غزہ میں رہ رہے 45 ملین فلسطینیوں کے ساتھ اشتراک نہ کرنے پر اسرائیل کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس معاہدے کا اعلان اسرائیل کی نئی حکومت نے اتوار کے روز اقتدار حاصل کرنے کے بعد کیا۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ فائزر ویکسین کی خوراکیں پی اے کو منتقل کردے گی جس کی میعاد جلد ہی ختم ہونے والی ہے۔ بدلے میں ، PA دواساز کمپنیوں کی وصولی کے بعد ستمبر یا اکتوبر میں اسی طرح کی ویکسین کی مقدار اسرائیل کو منتقل کردے گی۔
حقوق انسانی گروپوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اس علاقے پر قبضہ کر لیا ہے اور اسی وجہ سے وہ فلسطینیوں کو ویکسین فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔ تاہم، اسرائیل نے اس طرح کی ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے 1990 میں فلسطین کے ساتھ اندرونی امن معاہدے کا خاکہ پیش کیا۔ معاہدے کے تحت ، PA مغربی ساحل پر خود مختاری محدود کرے گا اور وہ صحت کی خدمات کا ذمہ دار ہوگا۔ غزہ پر اسلامی انتہا پسند گروپ حماس کی حکومت ہے ، جسے اسرائیل اور مغربی ممالک ایک دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں۔
تاہم ، اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل فائزر ویکسین کے خوراک ڈبلیو ایچ او کا منصوبہ کووایکس کے تحت یا الگ معاہدے کے تحت دے گا۔