Urdu News

سعودی عرب میں عالمی یوم یوگا کا انعقاد

سعودی عرب میں عالمی یوم یوگا کا انعقاد

سعودی عرب میں مہارشی پتنجلی کی یوگا گرل "نوف المرواہی"

نئی دہلی ، 21 جون (انڈیا نیرٹیو)

 پوری دنیا آج یوگا کا بین الاقوامی دن منا رہی ہے ، اس بار ' یوگا برائے فلاح و بہبود ' ، پرمرکوز ہے کہ ہم کس طرح کورونا کی اس تباہی کے درمیان جسمانی اور ذہنی صحت کو مضبوط بنانے اور مکمل طور پر کامیاب ہونے پر زور دیتے ہیں۔ جب بات ذہنی صحت کی ہوتی ہے تو خودبخود یہاں ایک نام ابھرتا ہے۔ ایسا ہی ایک نام یوگا کے میدان میں ابھر رہا ہے ، جسے بہت سے مواقع پرتنقیدکا سامناکرناپڑا ، ڈرایا گیا ، دھمکی دی گئی، یہاں تک کہ مذہب کا بھی سہارالیا گیا ،لیکن وہ اپنے ارادے پر قائم رہا ، وہ ہر مشکل میں مسکرایا۔ایک وقت آیاجب اس کے ملک کے بادشاہ نے اس کی تعریف میں بہت سارے الفاظ کہے۔ اس کے بعد اس کے ملک کے لوگوں نے بھی یقین کیا کہ ' یوگا کوئی ہندو مذہب کا حصہ نہیں بلکہ ایک طرز زندگی ہے جو ہمیں صحت مند رہنے کا راستہ بتاتا ہے۔ صحت مند جسم کےلیے ' یوگا ' اپنانے سے کسی کی عبادت میں کوئی فرق نہیں پڑتا ، لیکن صحت مند زندگی گزارنے کا طریقہ آسان ہے۔ یہاں ہم سعودی عرب کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ جہاں ایسے لوگ موجود ہیں جو سناتن ہندو مذہب یا کسی اور مذہب کو نہیں مانتے ، بلکہ اسلام کو ایک مذہب کے طور پر قبول کرتے ہیں۔

اس سے پہلے عرب میں ' یوگا ' کو صرف ہندو مذہب کا حصہ سمجھا جاتا تھا۔ ' یوگا ' کرنا غیر اسلامی تھا۔ لیکن جب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یوگا کو بطور کھیل تسلیم کیا ، اس کی ملک میں مقبولیت ہوتی جارہی ہے۔ خوشی کی بات ہے کہ جو ' یوگا ' کے جھنڈے کے ساتھ آگے بڑھا وہ مرد نہیں ، عورت ہے۔

ایک ایسے ملک میں جہاں شرعی قوانین کے نام پر کسی زمانے میں خواتین کے حقوق دبائے جاتے تھے۔ ان کی آزادی چھین لی گئی۔ آج اسی ملک میں خواتین کی آواز بلند ہوتی جارہی ہے۔ تقریبا 20 سال کی لڑائی کے بعد ، "نوف المرواہی" نہ صرف یہاں یوگا کے پہلے استاد قرار پانے میں کامیاب رہی ہے ، بلکہ آج کے دور میں یہ پورے عرب میں امید کی کرن بن کر ابھری ہے۔ 

"نوف المرواہی" اسلامی ملک میں یوگا کا وقار حاصل کرنے میں کامیاب رہی 

یہ کہنا ضروری ہے کہ عرب میں ' یوگا ' قائم کرنے اور اسے تسلیم کرنے کا سارا کریڈٹ نوف مرواہی کو جاتا ہے۔ وہ سعودی عرب میں "عرب یوگا فاونڈیشن" کی بانی ہیں۔ انہوں نے یہاں یوگا کو قانونی حیثیت دینے اور اس کی سعودی عرب میں سرکاری منظوری میں حصہ لیا ہے۔ لہذا ، ہندوستان نے انہیں پدما شری سے بھی نوازا ، جو اس کا سال 2018 کا چوتھا سب سے بڑا سویلین ایوارڈ ہے۔

نوف کا کہنا ہے کہ ' یوگا ' نے اسے کینسر سے بچنے میں مدد فراہم کی ہے۔ میں اللہ کا بہت شکرگزارہوں کہ انہوں نے مجھے 'یوگا' کا راستہ دکھایا ۔میں ایک آٹو استثنیٰ کی بیماری کے ساتھ پیدا ہوئی تھی لیکن یوگا اور آیور وید کے ذریعہ اس چیلنج پر قابو پانے میں کامیاب رہی۔ اپنے تجربات کا اشتراک کرتے ہوئے ، وہ کہتی ہیں کہ انہیں تقریبا بیس سال تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کا کنبہ ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے ، لہذا وہ یوگا کے راستے پر چلتی رہی۔ 

Recommended