Urdu News

سپریم کورٹ کے آکسیجن آڈٹ پینل نے دہلی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا

سپریم کورٹ کے آکسیجن آڈٹ پینل نے دہلی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا

پینل نے کہا- دہلی حکومت نے ضرورت سے چار گناکی تھی آکسیجن کی مانگ

دہلی کے اس مطالبے کی وجہ سے 12 ریاستوں میں آکسیجن کی کمی ہوئی

نئی دہلی ، 26جون (انڈیا نیرٹیو)

 آکسیجن بحران سے متعلق سپریم کورٹ کے تشکیل کردہ آکسیجن آڈٹ پینل نے اپنی رپورٹ میں دہلی حکومت کو کٹہرے میں کھڑاکیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 25 اپریل سے 10 مئی کے درمیان دہلی کے اسپتالوں میں آکسیجن کی ضرورت کو چار گنا سے زیادہ بڑھا دیا گیا تھا۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت نے تب1200میٹرک ٹین آکسیجن کامطالبہ کیا تھاجب دہلی کو محض 300 میٹرک ٹن آکسیجن کی ضرورت تھی۔ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ دہلی کے اس مطالبے کی وجہ سے تقریباً 12 ریاستوں میں آکسیجن کی قلت پیداہوئی تھی۔ٹاسک فورس کے ذریعہ یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ ملک میں آکسیجن کی تیاری کے لئے ایک پالیسی بنانی چاہیے۔ ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ صرف بڑے شہروں کے آس پاس ہی آکسیجن کی پیداوارکے انتظامات ہونے چاہیے تاکہ تاکہ 50 فیصد تک فراہمی یہاں سے ہوسکے۔ اس کے لئے دہلی-ممبئی کو ترجیح دی جاسکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 8 مئی کو سپریم کورٹ نے ملک میں آکسیجن کی تقسیم ، ضروری ادویات کی دستیابی اور آئندہ کی تیاریوں پر صلاح ینے کے لئے 12 رکنی نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ ٹاسک فورس میں ملک کے 10 مشہور ڈاکٹر شامل ہیں۔ اس ٹاسک فورس میں کابینہ کے سکریٹری یا ان کی جانب سے نامزد افسر کوآرڈینیٹر اور ہیلتھ سکریٹری بطور ممبر نامزد ہیں۔

عدالت نے ٹاسک فورس کو ہدایت دی تھی کہ وہ ہر ریاست میں آکسیجن آڈٹ کے لیے ٹیمیں تشکیل دے۔ عدالت نے خود دہلی کے لیے آڈٹ ٹیم تشکیل دی۔ ٹیم میں ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا ، میکس ہیلتھ کیئر کے ڈاکٹر سندیپ بدھی راجا اور مرکزی اور دہلی حکومت کے ایک ایک آئی اے ایس شامل ہیں۔

Recommended