پڑوسی ملک حافظ سعید جیسے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا
نئی دہلی / پیرس ، 26جون (انڈیا نیرٹیو)
پاکستان دہشت گردوں کو فنڈ فراہم کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے اس سلسلے میں قائم بین الاقوامی ادارہ ایف اے ٹی ایف نے اسے ’انتہائی نگرانی والی گرے لسٹ‘ میں بنائے رکھا ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ، ایف اے ٹی ایف کے ذریعہ بلیک لسٹ ہونے کا خطرہ پڑوسی ملک پر اب بھی منڈلارہا ہے۔
پیرس میں بین الاقوامی ادارے فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے پانچ روزہ اجلاس کے آخری روز جمعہ کے روز یہ اعتراف کیا گیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے اعلان کردہ دہشت گردوں کی تحقیقات اور انہیں سزا دینے کاکام نہیں کر سکا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں، منظم جرائم سے متعلق بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کرنے میں ناکام رہا ہے۔حالانکہ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے ذریعہ اٹھائے گئے 27 نکات میں سے پاکستان نے 26 نکات پر کافی حد تک کام کیا ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ جس پر پاکستان عمل میں ناکام رہا ہے ، اس کا تعلق اعلان شدہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے ہے۔ ایف اے ٹی ایف نے خاص طور پر دہشت گردسرغنہحافظ سعید کے خلاف حکومت پاکستان کے ذریعہ کاروائی نہیں کئے جانے کو اپنے فیصلے کی اہم بنیاد بنایا ہے۔
واضح ہو کہ نگرانی فہرست میں شامل رہنے کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) جیسے مالیاتی اداروں سے مالی مدد حاصل نہیں سکے گی۔ پاکستان ایک طویل عرصے سے ایف اے ٹی ایف مانیٹرنگ لسٹ (گرے لسٹ) میں ہے۔ بھارت یہ مطالبہ کرتا رہا ہے کہ پاکستان کو اس کی ناکامی پر ایف اے ٹی ایف کے ذریعہ بلیک لسٹ کیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ ایف اے ٹی ایف کا آخری اجلاس فروری میں ہوا تھا جس میں پاکستان کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داری نبھانے کےلیے جون تک آخری وقت دیا گیا تھا۔