امریکہ کے بڑھتے ہوئے دباو کے درمیان ، چین اور روس نے دوستی کے معاہدے میں توسیع کردی
بیجنگ ، 29 جون (انڈیا نیرٹیو)
چین ، جسے کورونا وبا کے دوران عالمی دباو کا سامنا ہے ، وہ روس کے ساتھ دوستی کو مستحکم کرنے میں مصروف ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں چینی صدر شی جنپنگ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے درمیان بات چیت کے بعد دونوں ممالک نے دوستی کے معاہدے میں توسیع کردی ہے۔ روس اور چین نے 20 سالہ اپنی دوستی کے معاہدے میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکہ اور یورپی یونین کے حالیہ جی 7 اجلاس اور نیٹو سربراہی اجلاس میں متحد ہوکر چین اور روس میں انسانی حقوق کی پامالی اور جمہوری اقدار کو دبانے کے معاملات پر گھیراتھا۔
دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کی مجازی میٹنگ کے بعد ، جنپنگ اور پوتن نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں تعاون معاہدے میں توسیع کا اعلان کیا۔ دونوں ممالک کے مابین یہ معاہدہ 2001 سے20 سال تک رہا۔ اس کے بعد ، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ اپنی سرحدوں پر فوجی تعیناتی میں بھی بہت حد تک کمی کردی تھی۔ ا س کے ذریعہ امریکہ سے مقابلہ کرنے میں مدد ملی۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی پوتن کے ساتھ 16 جون کو ہونے والے اجلاس کے بعد بیجنگ کی بےچینی بڑھ گئی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پوتن سے ملاقات میں بائیڈن کا ایک مقصد روس کو چین سے دور کرنا تھا۔
روس کے ساتھ معاہدے کی تجدید سے حکمران کمیونسٹ پارٹی کی تشکیل کی صد سالہ تقریب کے موقع پر یکم جولائی کو ہونے والی تقریبات سے قبل جنپنگ کو بظاہر تقویت ملے گی۔ پوتن نے کہا ہے کہ اس معاہدے سے دنیا میں استحکام میں اضافہ ہوگا۔