Urdu News

میزائل سسٹم خریدنے پر امریکہ کی ترکی پر تجارتی پابندیاں، ترکی کی جوابی اقدام کی تنبیہ

میزائل سسٹم خریدنے پر امریکہ کی ترکی پر تجارتی پابندیاں، ترکی کی جوابی اقدام کی تنبیہ

<h3 style="text-align: center;">میزائل سسٹم خریدنے پر امریکہ کی ترکی پر تجارتی پابندیاں، ترکی کی جوابی اقدام کی تنبیہ</h3>
<h5 style="text-align: center;">US trade sanctions on Turkey over missile system warn of retaliation</h5>
<p style="text-align: right;"> واشنگٹن،15دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">امریکہ نے اپنے ایک نیٹو اتحادی ترکی پر نئی تجارتی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس کی وجہ ترکی کی جانب سے روسی ساختہ دفاعی میزائل سسٹم کی تعیناتی بتائی گئی ہے جو ترکی نے گزشتہ برس خریدا تھا۔</p>

<h4 style="text-align: right;">امریکہ کا کہنا ہے کہ روس کا زمین سے فضا</h4>
<p style="text-align: right;">امریکہ کا کہنا ہے کہ روس کا زمین سے فضا میں فائر کرنے والا میزائل سسٹم ’ایس 400‘ نیٹو کی ٹیکنالوجی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا اور یہ یورپی، اٹلانٹک (بحر اوقیانوس) اتحاد کے لیے باعث خطرہ ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">پیر کو امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے تجارتی پابندیاں عائد کر کے ترکی میں ہتھیاروں کی خریداری کے محکمے کو ہدف بنایا گیا ہے۔امریکہ پہلے ہی ترکی کو اپنے ایف 35 فائٹر جیٹ پروگرام سے باہر نکال چکا ہے۔ اس کی وجہ بھی ترکی کی جانب سے روسی ساختہ میزائل سسٹم کی خریداری بتائی جاتی ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا</h4>
<p style="text-align: right;"> امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’امریکہ نے ترکی کو اعلیٰ سطح پر متعدد بار بتایا ہے کہ ایس 400 سسٹم کی خریداری امریکہ فوجی ٹیکنالوجی اور دستوں کی سیکورٹی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ اور اس سے روسی دفاعی محکمے کے پاس کافی فنڈنگ جمع ہو جائیں گے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">روس ترک مسلح افواج اور دفاعی صنعت</h4>
<p style="text-align: right;"> اس سے روس ترک مسلح افواج اور دفاعی صنعت تک رسائی حاصل کر لے گا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ترکی نے پھر بھی ایس 500 کی خریداری اور ٹیسٹنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، باوجود اس کے کہ متبادل (سسٹم) دستیاب تھا، نیٹو کا آپسی تعاون کا سسٹم اس کی دفاعی ضروریات پوری کر سکتا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">’میں ترکی سے گزارش کرتا ہوں کہ امریکی تعاون کے ساتھ ایس 400 کا مسئلہ فوراً حل کرے۔ ترکی امریکہ کے لیے ایک قیمتی دوست اور خطے میں اہم سیکورٹی پارٹنر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ترکی ایس 400 کی رکاوٹ کو جلد از جلد دور کر کے دفاعی محکمے میں ہماری دہائیوں پرانی تاریخ کو بحال کرے۔‘</p>
<p style="text-align: right;">ان پابندیوں کا ہدف ترکی کے دفاعی صنعتوں کے ڈائریکٹوریٹ کے صدر اسماعیل دمیر اور مزید تین ملازمین ہیں۔ ان میں امریکہ سے درآمد کے لائسنس پر پابندی کے علاوہ امریکی حدود میں ان افراد کے تمام اثاثوں کو منجمد کر دیا جائے گا۔</p>

<h4 style="text-align: right;">ترک وزارت نے امریکہ کو متنبہ کیا</h4>
<p style="text-align: right;"> ترک وزارت نے امریکہ کو متنبہ کیا کہ امریکی پابندیاں ’دونوں کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب کریں گی۔ اور (ترکی) ایسے طریقے اور وقت پر اس کا جواب دے گا جو اسے مناسب لگے گا۔‘</p>
<p style="text-align: right;">انقرہ کا موقف ہے کہ ترکی نے روسی سسٹم ایک ایسے وقت میں خریدا جب امریکہ نے امریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائل فروخت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ترک حکام دلیل دیتے ہیں کہ ایک اور نیٹو اتحادی یونان نے بھی اپنا ایس 300 میزائل سسٹم تعینات کیا ہے۔ تاہم یہ روس سے براہ راست نہیں خریدا گیا تھا۔</p>.

Recommended