<h3 style="text-align: center;">عمران خان نے گلگت بلتستان کو عارضی صوبے کا درجہ دیا</h3>
<p style="text-align: right;">اسلام آباد ، یکم نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">گلگت بلتستان میں اس کی حیثیت تبدیل کرنے پر احتجاج کے درمیان ، عمران خان نے گلگت بلتستان کو عارضی صوبے کا درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">گلگت بلتستان کے دورے پر ، عمران خان نے کہا کہ میرے یہاں آنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم نے گلگت بلتستان کو عارضی صوبہ کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">پاکستان نے یہ اقدام اس وقت اٹھایا جب حال ہی میں سعودی عرب نے پاکستان کو مقبوضہ کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کے نقشے سے الگ کرکے دکھایا تھا۔ گلگت بلتستان کے معاملے پر عمران خان کے خلاف زبردست احتجاج کیا جارہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">آٹھ اکتوبر کو جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور اسٹوڈنٹ لبریشن فرنٹ نے پاکستان کے مقبوضہ کشمیر کے شہر مظفرآباد میں گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دینے کے خلاف ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">سیاسی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ مرجائیں گے لیکن پاکستان کو خطے کی حیثیت کو تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان کے دوسرے شہروں میں مقیم گلگت بلتستان کے عوام نے بھی حکومت کے یک طرفہ فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">گلگت بلتستان ، جسے پہلے شمالی علاقہ جات کہا جاتا تھا۔ 'گلگت بلتستان امپاورمنٹ اور سیلف گورننس آرڈر 2009' قائم کردہ انتخابی فریم ورک کے مطابق چلتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اس آرڈر کے تحت انتخابات یہاں ہوتے ہیں لیکن محدود آزادی کے ساتھ۔ وہاں کے لوگ پاکستان پر اپنے وسائل کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کرتے ہیں اوران کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی طرح خطے کو فائدہ نہیں دیتا ہے۔ وہیں ، کسی بھی طرح کے احتجاج کی آواز کو طاقت سے دبا دیا جاتا ہے اور کارکنوں کو گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.