<h3 style="text-align: center;">امریکہ نے چینی ڈرون بنانے والی کمپنی پر پابندی عائد کر دی</h3>
<h5 style="text-align: center;">The United States has banned a Chinese drone company</h5>
<p style="text-align: right;">واشنگٹن،20دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">امریکی وزارت تجارت نے چین میں ڈرون تیار کرنے والی سرکردہ کمپنی ڈی جے آئی کے علاوہ 59 دیگر سائنسی اور صنعتی مینوفیکچرنگ یونٹوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">امریکہ نے خارجہ پالیسی کے برخلاف ان کمپنیوں کو اپنی قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔وزارت تجارت کی صنعتی اور سلامتی بیورو کی جانب سے جمعہ کے روز جاری کردہ فہرست کے مطابق چین میں ڈرون تیار کرنے والی ڈی جے آئی کے علاوہ 59 دیگر کمپنیوں کی سرگرمیوں کو قومی سلامتی کے لیے تشویشناک قرار دیا گیا ہے ، جس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">چین کی جہاز رانی کمپنی ، بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی</h4>
<p style="text-align: right;">چین کی جہاز رانی کمپنی ، بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کے ماتحت اداروں کے علاوہ نانجنگ ایروناٹکس اورخلابازی یونیورسٹی اورایسٹرو ناٹکس اور سیمی کنڈکٹر تیارکرنے والی کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">امریکی وزارت تجارت نے ایک بیان جاری کیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ جن چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ بحیرہ جنوبی چین میں فوجی سرگرمیاں بڑھانے ،</p>
<p style="text-align: right;"> چینی فوج کے لئے امریکی مصنوعات استعمال کرنے اور خفیہ جانکاریاں چرانے کے کام میں ملوث ہیں۔امریکی وزیر تجارت ولبر راس نے کہا ”اس کی سرحدوں اور اس سے دور دراز علاقوں پر چین کی غنڈہ گردی اور بدعنوانی کے عمل سے امریکہ کی قومی سلامتی اور ہمارے اتحادیوں کی خودمختاری کو خطرہ لاحق ہے“۔</p>
<p style="text-align: right;">انسانی حقوق کی پامالی اور اقلیتی مذہبی طبقوں کے لوگوں کے لئے بھی چین کا رویہ مہلک ہے‘۔</p>.