<h3 style="text-align: center;">دانشوروں کی مانیں تو کم جونگ کے جذباتی بیانوں سے پتہ چلتا ہے کہ کرونا وائرس اور ایٹمی ہتھیاروں پر عالمی پابندی کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔</h3>
<p style="text-align: right;">شمالی کوریا کا حاکم کم ال جونگ نے کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہونے والی تباہیوں کا جائزہ لیتے ہوئےاپنی تقریر کے دوران ملک کی صحیح رہنمائی کرنے میں ناکامی پر معذرت کرتے ہوئے چند گھڑیالی آنسو بھی بہا گئے۔ کم جونگ نے برسر اقتدار پارٹی کی 75 ویں سالگرہ منانے کے لیے اسی ہفتے کے اخیرمیں منعقدہ ایک بہت بڑی فوجی پریڈ کے موقع پر اپنا چشمہ اتارا اور آنسو صاف کرکیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ان کی حکومت پر عالمی داباؤ بڑھنے کی علامت ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">کوریا ٹائمز میں شائع ہونے والے ان کے تبصروں کے ترجمے کے مطابق ، "ہمارے لوگوں نے مجھ پر اتنا اعتماد کیا ہے جتنا کہ آسمان بلند ہے اور سمندرگہرا ہے ، لیکن میں اس خواہش کی تکمیل میں ناکام دیکھ رہا ہوں۔" مجھے اس کے لیے بہت افسوس ہے۔ "</p>
<p style="text-align: right;">شمالی کوریا کے آخری دو رہنماؤں نے یعنی ان کے دادا اور باپ دادا کا حوالہ دیتے ہوئے کم جونگ نے کہا کہ "اگرچہ مجھے ہر ایک پر اعتماد ہے کہ وہ اس ملک کی قیادت کریں گے اور کم اِل سنگ اور کم جونگ ایل کے اقدامات کو پوری ایمانداری سے انجام دیں گے۔" دونوں رہنماؤں نے ہم سب کو ملک کی اہم ذمہ داری سونپی ہے۔ جب کہ میری کوشش اور دیانت داری شمالی کوریا کے لوگوں کی زندگی میں آنے والی مشکلات کو دور کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">دارالحکومت پیانگ یانگ میں پریڈ کے دوران ایک نیا بیلسٹک میزائل اور دیگر فوجی تجزیے نمائش کے لیے تھے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کم جونگ نے اپنی جذباتی تقریر کا استعمال شمالی کوریا کے ایک بڑے حصے کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے کیاہے۔میڈیا کے مطابق کم جونگ نے اپنی تقریر میں "سنجیدہ چیلنجز" ، "ان گنت امتحانات" اور "بے مثال آفات" جیسے الفاظ اکثرت سے استعمال کیاہے۔</p>
<p style="text-align: right;">شمالی کوریا نے اب تک اپنے سب سے بڑے معاشی شراکت دار چین کے ساتھ تجارت میں ڈرامائی کمی دیکھی ہے۔ کیوں کہ چین نے کرونا وبا کو روکنے کے لیے سرحدیں بند کردی ہیں۔ جب کہ پیانگ یانگ کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔کم کے جوہری اور میزائل پروگراموں کے جواب میں بین الاقوامی پابندیوں کے علاوہ حالیہ برسوں میں قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ماہرین کہتے ہیں "یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کم ال جونگ نے ایسے موقع پر آنسو کیوں بہائے؟ ان کے پیغام سے ، کوئی نہیں سمجھ سکتا کہ کم جونگ اپنی قیادت پر بہت دباؤ محسوس کررہے ہیں۔شمالی کوریا کی افواج ، میزائلوں ، ٹینکوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے دیگر شواہد کی موجودگی کے باوجود کم نے کوویڈ 19 کے نتیجے میں دنیا بھر کے متاثرین کی مدد کی پیش کش کی اور جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی امید ظاہر کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ یہ پریشانی کی بات ہے کہ پریڈ میں ایک نیا لانگ رینج بیلسٹک میزائل بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزارت خارجہ نے پیانگ یانگ سے جوہری تخفیف اسلحہ سے متعلق مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔کم نے اپنی تقریر میں متنبہ کیا کہ اگر انہیں دھمکی دی گئی تو وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کو پوری صلاحیت سے متحرک کردیں گے ، لیکن ایسا کرتے ہوئے کم نے واشنگٹن پر براہ راست تنقید سے گریز کیا ہے۔ایک امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ یہ "مایوس کن" ہے کہ شمالی کوریا ایسے وقت میں جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلوں کی ترقی کو ترجیح دے رہا تھا جب کہ امریکہ کے ساتھ بات چیت ٹھنڈے بستے میں ہے۔ امریکی سفارت کار نے پیانگ یانگ پر زور دیا کہ وہ "مکمل جوہری تخفیف اسلحے کے حصول کے لیے مستقل اور ٹھوس بات چیت کریں"۔</p>.