مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج یہاں پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بی) کے سی ایم ڈی کے ساتھ درج فہرست ذاتوں کے لیے قرض اور دیگر فلاحی اسکیموں سے متعلق پی ایس بی کی کارکردگی کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ جائزہ میٹنگ میں درج فہرست ذاتوں کے قومی کمیشن کے چیئرمین جناب وجے سامپلا؛ اور این سی ایس سی کے ممبران جناب سبھاش رام ناتھ پاردھی اور ڈاکٹر انجو بالا؛ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسن راؤ کراڈ؛ اور محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) کے سکریٹری جناب سنجے ملہوترا اور ڈی ایف ایس اور این سی ایس سی کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔
محترمہ سیتا رمن نے پبلک سیکٹر کے بینکوں کی طرف سے درج فہرست ذات سے تعلق رکھنے والی برادری کو قرض دینے اور ریزرویشن، بیک لاگ خالی اسامیوں، فلاحی اور شکایتوں کے نمٹارہ کے طریقہ کار وغیرہ کے معاملے میں ان کی فلاح و بہبود کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا۔
وزیر خزانہ نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ پی ایس بی ہر سال دو بار. این سی ایس سی کو درج فہرست ذاتوں کی تقرری میں ہونے والی پیش رفت اور انہیں دیے جانے والے قرض کے بارے میں آگاہ کریں. – پہلی بار 14 اپریل (بابا صاحب امبیڈکر کے یوم پیدائش). سے 30 اپریل تک کسی بھی وقت بات چیت کے ذریعے، اور دوسری بار اکتوبر میں معلومات کا اشتراک کرکے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس میٹنگ کا مقصد تمام متعلقین کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانا تھا . تاکہ درج فہرست ذاتوں کے لوگوں کی ترقی اور بہتری کے لیے آئین میں درج حقوق کی تکمیل میں مل کر کام کیا جا سکے۔ محترمہ سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ قومی دیہی معاش مشن. (این آر ایل ایم) جیسی اسکیموں میں کارکردگی اطمینان بخش ہے. کیوں کہ وہاں قرض سے منسلک سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) . کا 21 فیصد ایس سی کے افراد تھے اور سواندھی میں، 19 فیصد مستفیدین ایس سی ہیں۔
اپنے خطاب میں. این سی ایس سی کے چیئرمین جناب وجے سامپلا نے بینکرز پر زور دیا . کہ وہ تمام واجب الادا بینک کریڈٹ ایس سی کو دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایس سی کے فائدے کے لیے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ بینکرز کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے. کہ قومی معاشی مشن، درج فہرست ذاتوں کے لیے کریڈٹ بڑھانے کی گارنٹی اسکیم. درج فہرست ذاتوں کے لیے وینچر کیپٹل فنڈ، ہاتھ سے میلا اٹھانے والوں کی باز آبادکاری کے لیے. خود روزگار اسکیم وغیرہ جیسی اسکیموں کے فوائد ہدف شدہ آبادی تک پہنچیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…