<h3 style="text-align: center;">ممبئی حملہ:11/ 26کے سازشی تہور حسین رانا ہندستان کے حوالےہوسکتا ہے۔</h3>
<p style="text-align: right;">ہندستان نے پاکستانی کینیڈا کے ڈاکٹر اور 26/11کے ممبئی دہشت گرد حملوں کے شریک سازشی تہور حسین رانا کی حوالگی کے لیےکوششیں تیز کردی ہیں۔ کیوں کہ اس کی جیل کی سزا امریکہ میں ختم ہونے والی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">رانا ، جو لشکر طیبہ کے دہشت گرد ڈیوڈ ہیڈلی کا ساتھی تھا ، ڈینش اخبار زی لینڈز پوسٹن پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں لاس اینجلس کی ایک جیل میں بند ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">تہورحسین رانا ممبئی میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کی سازش میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔ 12 سال قبل ہوئے اس دہشت گردانہ حملے میں 165 افراد ہلاک اور 300 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔</p>
<p style="text-align: right;">امریکہ میں شکاگو کی ایک عدالت نے 2011 میں عالمی سطح پر کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر کی حمایت کرنے کے لیے جرم ثابت کیا تھا۔ لیکن امریکی عدالت نے ممبئی حملوں کے معاملے میں حملوں میں مدد فراہم کرنے کے الزام میں پاکستانی نژاد کینیڈا کے شہری رانا کو بری کردیا۔</p>
<p style="text-align: right;">تاہم ، ہندستان کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے رانا کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ تہور حسین رانا کو دہلی کی ایک عدالت میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ تب سے حکومت انھیں ہندستان حوالگی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اعلیٰ ذرائع سے ملی خبر کے مطابق این آئی اے اور وزارت خارجہ اب رانا کی حوالگی کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہے ہیں۔ کیوں کہ اس کی سزا امریکہ میں ختم ہورہی ہے۔ ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ’’تکنیکی طور پر ، اس کی حوالگی اب ممکن ہے۔‘‘</p>.