Urdu News

ہندوستان اور چین کے مابین کشیدگی کے درمیان ساتویں دور کی بات چیت آج

ہندوستان اور چین کے مابین کشیدگی کے درمیان ساتویں دور کی بات چیت آج

<div>۔گزشتہ مئی سے ہندوستان اور چین کے مابین کشیدگی جاری ہے۔ بعض اوقات ، دونوں ملکوں کے فوجی افسران کے مابین سرحد پر فوجیوں کی تعداد کو کم کرنے کے لئے جھگڑا ہوتا رہا ہے ، لیکن زمینی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ آخری مذاکرات میں ، بھارت نے ماسکو میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات میں طے شدہ پانچ نکاتی فارمولہ پر بنیادی طور پر توجہ دی۔ اس پر چین سے ایک روڈ میپ طلب کیا گیا تھا ، لیکن اب تک چین سے اس پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ دونوں فوجوں کے مابین پیر کے دن دن کے 12 بجے چوشول کے علاقے میں دوپہر کے کھانے پر بات چیت کی جائے گی۔</div>
<div>آج ہندوستان اور چین کے مابین باہمی روابط بھی خاص ہیں کیونکہ لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ ہندوستان کی طرف سے آخری بار ہندوستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ ان کا تبادلہ آئی ایم اے دہرادون ہوچکاہے ، اور 15 اکتوبر کولیفٹیننٹ جنرل پجائیک مینن 14 ویں کور کی ذمہ داری قبول کریں گے۔ اس مذاکرہ میں وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری (مشرقی ایشیائ) ، نوین سریواستو بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ چین کے فوجی افسران کے علاوہ وزارت خارجہ کے عہدیدار بھی اس میں شامل ہوسکتے ہیں۔ چین کے ساتھ اب تک چھ دورکے مذاکرات لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ کی سربراہی میں ہوئے ہیں ، لہذا انھیں ساتویں دور کے مذاکرات میں بھی قیادت دی گئی ہے۔</div>
<div>21 ستمبر کو بھارتی اور چینی فوجی کمانڈروں کے درمیان تقریبا 14- گھنٹے چلے چھٹے راونڈ کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان کہا گیا تھا کہ دونوں فریق "یک طرفہ طور پر، سرحد میں مزید فوجی نہیں بھیجیں گے." اس بنیاد پر ایسی کوئی کارروائی کرنے سے گریز کریں گے جو صورتحال کو پیچیدہ بنا سکے۔ " بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "دونوں ممالک باہم اتفاق رائے کو نافذ کرنے ، زمینی مواصلاتی طریقہ کار کو مستحکم کرنے اور غلط فہمیوں سے بچنے کے لئے متفقہ رضامندی کویقینی بنائیں گے"۔ اس کے باوجود ، سرحد پر زمینی حالات بالکل بھی تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔</div>
<div></div>.

Recommended