Urdu News

دریا چناب پر تعمیر دُنیا کے بلند ریلوے پل ٹریک پر آزمائشی گاڑی دوڑائی گئی

دریا چناب پر تعمیر دُنیا کے بلند ریلوے پل ٹریک پر آزمائشی گاڑی دوڑائی گئی

اودھم پور، 22؍ مارچ

جموں وکشمیر میں وادی چناب پر اودھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک پر تعمیر دُنیا کے بلند ترین ریلوے ٹریک پر آج آزمائشی طور پر ٹریک پر نصب ایک چھوٹی ریل گاڑی چلائی گئی ۔شمالی ریلوے کے جنرل مینیجر آشوتوش گنگال ممکنہ طور پر پل کے بکل سرے پر تقریب کا مشاہدہ کیا اور نصب گاڑیوں کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ آئندہ دودنوں تک اس ٹریک پر یہ چھوٹی گاڑیاں چلائی جائیں گیں۔

  ذرائع نے بتایا کہ پہلے دن جموں و کشمیر میں دریائے چناب پر ٹریک پر ٹرین کامیاب رہی اور رواں ماہ کے تیسرے ہفتے تک تیار ہونے اِس کے مکمل کا امکان ہے۔

کام ختم ہونے کے بعد، ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک (USBRL) کی تکمیل تک پہنچنے میں یہ ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا، جسے کشمیر لنک بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پل، تقریباً 1,400 کروڑ روپے میں تعمیر کیا جا رہا ہے، حالیہ تاریخ میں ہندوستان میں کسی بھی ریلوے پروجیکٹ کو درپیش سول انجینئرنگ کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔

ایک بار جب 111 کلومیٹر کا راستہ مکمل ہو جاتا ہے، سری نگر جانے والی ٹرین کنیا کماری تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ سکتی ہے۔ حال ہی میں حکام نے چناب پل پر ٹریک بچھانے کا کام مکمل کیا۔ اس سے قبل 2002 میں ایک قومی پروجیکٹ کے طور پر اعلان کیا گیا تھا، اس منصوبے کی بارہمولہ سے ادھم پور تک 272 کلومیٹر کی لمبائی ہے، جو وادی کو ملک کے باقی حصوں سے ملاتی ہے۔

جب کہ 25 کلومیٹر طویل ادھم پور – کٹرا سیکشن جولائی 2014 میں شروع کیا گیا تھا، 118 کلومیٹر طویل کوئزی گنڈ – بارہمولہ سیکشن اکتوبر 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔

اسی طرح 118 کلومیٹر طویل بانہال – کوازی گنڈ سیکشن جون 2013 میں اس پر کام شروع ہواتھا۔ یہ پل ریاسی ضلع میں بکل اور کوری کے درمیان بنایا تعمیر کیاگیا۔ انڈین ریلویز کے مطابق یہ پل سیسمک زون IV کے تحت آتا ہے۔ جب کہ پل کی تعمیر 2002 میں شروع ہوئی تھی، اس پل کو ریلوے رابطے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا گیا تھا۔

جب کہ اس میں کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کے حملے کے خلاف حفاظتی انتظامات بھی کیے گئے ہیں، یہ پل 8 شدت کے زلزلوں اور زیادہ شدت کے دھماکوں کو برداشت کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، چناب پر دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کو گزشتہ سال اگست میں سنہری جوڑ ملا، جس سے انجینئرز کے لیے پٹری بچھانے کی راہ ہموار ہوئی۔

اس پل کی تعمیر کے لیے تقریباً 300 انجینئرز اور 1,300 کارکنوں نے چوبیس گھنٹے کام کیا۔ حکومت نے پل کی تعمیر کا اعزاز M/S چناب برج پروجیکٹ انڈرٹیکنگ کو دیا، جو Afcons انفراسٹرکچر، VSL انڈیا اور جنوبی کوریا کی الٹرا کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ کمپنی کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔

  پل 27949 کروڑ روپے کی کل لاگت سے بنایا گیا ہے اور اس کی لمبائی 1315 میٹر ہے۔ یہ 28,660 میٹرک ٹن اسٹیل سے بنا ہے۔ پل کی قابل استعمال مدت 120 سال کے قریب ہے۔فی الحال، کشمیر سے ریلوے لنک بنیادی طور پر ادھم پور سے کٹرا تک کا 25 کلومیٹر کا حصہ ہے، اور وادی میں بانہال سے قاضی گنڈ تک 18 کلومیٹر لائن اور اس کے بعد 118 قاضی گنڈ-بارہمولہ تک ہے۔

Recommended