عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی ٰاروند کیجریوال نے آج گجرات کا دورہ کیا اور ریاستی پارٹی کے دفتر کا افتتاح کیا۔ اس کے دوران، 'آپ' کے کنوینر اروند کیجریوال نے گجرات اسمبلی انتخابات -2022 میں تمام سیٹیں لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی کے خاندان میں گجرات کے معروف صحافی اسودان گڈوی کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اسودان گڈوی گجرات کے عوام کے ساتھ مل کر کام کرکے اپنے گجرات کے لیے اپنے خواب کو یقینی طور پر پورا کریں گے ، اب گجرات بدل جائے گا۔ بی جے پی – کانگریس اتحاد کی وجہ سے عام گجراتی آپشن کمتر ہوگیا تھا ، لیکن اب اسے ایک قابل قدر متبادل مل گیا ہے۔
آپ کے کنوینر نے کہا کہ آج گجرات کی حالت بی جے پی ‘کانگریس حکومتوں کا کام ہے اور دونوں جماعتوں کے مابین اتحاد کی داستان ہے۔ دہلی کی طرح ، گجرات کے عوام بھی 24 گھنٹے مفت بجلی ، اچھے اسکولوں اور اسپتالوں کے مستحق ہیں، اگر دہلی میں ہوسکتے ہیں تو گجرات میں کیوں نہیں؟
اس دوران ، آپ گجرات کے صدر گوپال اٹالی ، ریاستی جنرل سکریٹری منوج بھائی سورٹھیا ، اسودان گڈوی اور آپ کے گجرات کے انچارج اور دہلی کے ممبر اسمبلی گلاب مٹیالیہ موجود تھے۔ اس سے قبل گجرات کے مشہور سینئر صحافی اسودان گڈوی نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ آپ کے کنوینر اروند کیجریوال نے پارٹی کا پٹکا پہننے والے اسودان گڈوی کا خیرمقدم کیا اور پریس کانفرنس کرکے گجرات کے عوام کے ساتھ اس معلومات کو شیئر کیا۔ ایک کہانی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج صبح میں دہلی سے احمد آباد آیا تھا۔ جب میں احمد آباد ہوائی اڈے سے باہر جارہا تھا تبھی ایک ملازم نے مجھے روکا۔
اس نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ سیلفی لینا چاہتا ہوں۔ اس نے سیلفی لی اور پوچھا کیسے آئے؟ میں نے کہا ، اسودان گڈوی آج عام آدمی پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ وہ بہت خوش ہوئے اور کہا کہ اسودان گڈوی گجرات کے 'کیجریوال' ہیں۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ گجرات کے عوام اسودان گڈوی سے بہت پیار کرتے ہیں اور انہیں اپنا ہیرو سمجھتے ہیں۔ آپ کے کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ گجرات کے عوام نے آزادی کی جدوجہد میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ گجرات کی سرزمین نے ملک کے سب سے بڑے قائدین دیئے۔ گجرات کی سرزمین نے نہ صرف قائدین کو جنم دیا ہے، بلکہ عام لوگوں نے آزادی جدوجہد میں بھی بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ملک آزاد ہوا ، پورا ملک شاہی ریاستوں میں منقسم تھا۔ پھر سردار پٹیل نے پہل کی کہ ملک کو متحد ہونا پڑے گا۔ وہ دن میں 24 گھنٹے سخت محنت کرتے تھے اور پورے ملک میں جمع ہوتا تھا۔ اس کے بعد کیا ہوا؟
پچھلے 75 سالوں سے ، بیشتر کانگریس اور بی جے پی کی طاقت کی کہانیاں موجود ہیں اور آج گجرات کی حالت بی جے پی اور کانگریس حکومتوں کا کام ہے۔ گزشتہ 27 سالوں سے گجرات میں صرف ایک پارٹی کی حکومت ہے ، لیکن پچھلے 27 سال ان دونوں پارٹیوں کے مابین اتحاد کی کہانی ہے، دونوں پارٹیوں کے مابین دوستی کی کہانی ہے۔ مجھے نہیں معلوم ، لیکن کہا جاتا ہے کہ کانگریس بی جے پی کی جیب میں ہے۔ جب بھی بی جے پی کو ضرورت پڑتی ہے ، کانگریس سامان کی فراہمی کرتی ہے۔
گجرات کانگریس بی جے پی کی جیب میں: اروند کیجریوال
آپ کے دفتر کا افتتاح کرنے پہنچے دہلی کے وزیر اعلیٰ
کیجریوال کی سیکورٹی اور رہنماؤں کے درمیان جھڑپ
اسمبلی انتخابات میں 182 نشستوں پر عام آدمی پارٹی لڑے گی
گجرات میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ سیاسی جماعتوں نے انتخابات کے لئے اپنی تیاریاں تیز کردی ہیں۔ اسی تسلسل میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ایک روزہ قیام پر احمد آباد پہنچے اور یہاں بی جے پی اور کانگریس کو زبردست نشانہ بنایا اور ریاست میں 182 اسمبلی نشستوں پر انتخاب لڑنے کا اعلان کیا۔
دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی صدر اروند کیجریوال پیر کے روز احمد آباد پہنچے ۔ مقامی ہوائی اڈے پر عآپ کے کارکنوں نے کیجریوال کا زبردست استقبال کیا۔ اس موقع پر ، کیجریوال نے آشرم روڈ پر واقع ولبھ سدن حویلی مندر میں صحافیوں سے بات چیت کی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نےبی جے پی۔کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گجرات کی بدحالی کے پیچھے بی جے پی۔ کانگریس کا ہاتھ ہے۔ جب بی جے پی کو ان کی ضرورت تھی ، تب کانگریس نے مال کی فراہمی کی ۔
دونوں جماعتوں میں 27 سال کی دوستی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس بی جے پی کی جیب میں ہے۔ گجرات میں کسان خودکشی کر رہے ہیں ، سرکاری اسکولوں کی حالت خراب ہے۔ کورونا بحران میں دونوں جماعتوں نے مل کر گجرات کے عوام کو یتیم ساکردیا۔ کیجریوال نے کہا کہ اگر دہلی میں بجلی مفت ہے تو گجرات میں بجلی مہنگی کیوں ہے؟ انہوں نے اعلان کیا کہ 2022 کے گجرات اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی 182 نشستوں پر انتخاب لڑے گی۔ گجرات میں نوجوان بے روزگار ہیں، اچھی تعلیم کی کمی ہے اور اسی کے ساتھ ہی سرکاری اسپتال اور اسکول بھی خراب حالت میں ہیں۔ گجرات کا ماڈل گجرات میں ہی رہے گا۔ گجرات کے عوام اپنا ماڈل خود تیار کریں گے۔
کیجریوال نے ملک کی آزادی اور اس کے بعد کی تعمیرات میں گجراتیوں کے تعاون کو سراہا۔ تاہم ، اس بار انہوں نے حکمت عملی کے تحت صرف سردار ولبھ بھائی پٹیل کا نام لیا۔ انہوں نے مہاتما گاندھی سمیت کسی دوسرے گجراتی رہنما کا نام نہیں لیا۔ کیجریوال نے کہا کہ ملک کی آزادی دلانے میں صرف گجراتی رہنماؤں بلکہ گجراتی عوام کی بھی اہم شراکت دار ی رہی ہے۔ ملک آزاد ہونے کے بعد ، سردار نے 500 سے زائد ریاستوں کو متحد کرکے صحیح معنوں میں ملک کو متحد کیا۔ ہندوستان آج سردار کی خدمات کے بغیر ممکن ہی نہیں ہوتا۔
کیجریوال نے نورنگ پورہ میں پارٹی کے علاقائی دفتر کا افتتاح کیا۔ اس دفتر میں کیجریوال کے ساتھ گوپال اٹالیہ اور ایشودان گڈھوی بھی موجود تھے۔ کارکنوں کا ہجوم کیجریوال سے ملنے کے لئے پرجوش نظر آیا۔ اس دوران افراتفری کا ماحول تھا۔ کیجریوال کے سیکورٹی اہلکاروں اور کارکنوں کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس دوران ، کورونا قوانین پر عمل نہیں کیا گیا۔کیجریوال کے استقبال کے لیے شہر میں بینرسبھی لہرارہے تھے۔ احمد آباد کے شہر صدر جے جے میواڈا نے کیجریوال کا استقبال کیا۔ ائیرپورٹ پر بھیما بھائی چودھری اور دیگر کارکنان موجود تھے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لئے ایک پولیس افسر سمیت 40 کے قریب اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ اروند کیجریوال کی پریس کانفرنس کے دوران آشرم روڈ پر واقع ولبھ سدن حویلی میں پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے سخت بندوبست بھی کیے گئے تھے۔ اس موقع پربہت سے لوگ عآپ میں شامل ہوئے۔