سعید آباد ریپ کیس(Sayeedabad Rape Case) کا مفرور اور انعام یافتہ ملزم تلنگانہ کے ضلع ورنگل کے اسٹیشن گھانا پور میں ریل کی پٹریوں پر مردہ پایا گیا۔ جس نے 9 ستمبر 2021 کو سعیدآباد کے سنگارنی کالونی میں ایک چھ سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی اور اسے قتل کردیا تھا۔
حیدرآباد ایسٹ زون کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) رمیش نے کہا کہ ’’یہ سچ ہے کہ ملزم کی موت ہو گئی ہے۔ مجھے متعلقہ پولیس اہلکاروں سے مزید تفصیلات فراہم کی گئی ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ پولیس اس کا پیچھا کررہی تھی۔ اس نے ایک ٹرین کے سامنے چھلانگ لگا دی۔ تمام تفصیلات معلوم ہونے کے بعد اسے میڈیا کے ساتھ شیئر کیا جائے گا‘‘
#AttentionPlease : The accused of "Child Sexual Molestation and murder @ Singareni Colony, found dead on the railway track, in the limits of #StationGhanpurPoliceStation.
Declared after the verification of identification marks on deceased body. pic.twitter.com/qCPLG9dCCE— DGP TELANGANA POLICE (@TelanganaDGP) September 16, 2021
تلنگانہ کے ڈی جی پی مہیندرریڈی نے اس سلسلہ میں تصاویر کے ساتھ ایک ٹویٹ کرتے ہوئے راجو کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
تاہم یہ تازہ معلومات ہیں اور اس کی جزوی تفصیلات تبدیل ہو سکتی ہیں۔ ملزم کی شناخت 30 سالہ راجو نامی شخص کے طور پر ہوئی۔ جو کہ واقع کے بعد سے مفرور تھا۔ پولیس نے اسے گرفتار کرنے کے لیے 9 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ 14 ستمبر 2021 کو حیدرآباد پولیس نے عوام سے اپیل کی تھی جس میں ملزم کی جسمانی شکل کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیاتھا کہ جس کے پاس اس کے بارے میں معلومات ہوں وہ پولیس کے سامنے آئے۔ پولیس نے اس کو پکڑنے کے لیے 10 لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔
سینکڑوں پولیس اہلکاروں پر مشتمل کئی ٹیمیں تین پولیس کمشنریٹس حیدرآباد ، سائبر آباد ، اور رچاکونڈا کی حدود میں سرچ آپریشن میں مصروف تھیں۔ 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد پولیس نے 15 ستمبر 2021 کو اس کی تصاویر کے ساتھ مطلوب پوسٹر جاری کیے۔ پولیس اہلکار دیواروں ، بسوں اور آٹو رکشا پر پوسٹر چسپاں کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ کچھ اہلکاروں نے شہریوں کو بتایا کہ ملزم کیسا لگتا ہے؟
پولیس نے اسے پڑوسی ریاستوں میں بھاگنے سے روکنے کے لیے ریاستی سرحدوں پر گاڑیوں کی چیکنگ بھی کی تھی۔ سعید آباد کے علاقے سنگارنی کالونی میں 9 ستمبر 2021 کو چھ سالہ معصوم بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کردیا گیا۔ لڑکی کی لاش آدھی رات کے بعد اس کے گھر سے ملی۔ اس جرم نے پورے شہر اور ریاست میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے مطالبہ کیا کہ ملزم کا سامنا ان ملزموں کی طرح کیا جائے جو گزشتہ سال حیدرآباد میں واقعہ پیش آیا تھا۔
ریاستی حکومت پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے دباؤ بڑھنے کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل پولیس ایم مہندر ریڈی ذاتی طور پر اس کیس کی نگرانی کر رہے تھے۔ انہوں نے پولیس کمشنروں کو ہدایت کی کہ سرچ آپریشن تیز کیا جائے۔ کمشنر ٹاسک فورس اور اسپیشل آپریشن ٹیم (ایس او ٹی) کے عملے کو بھی بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کے لیے شامل کیا گیا۔ جرم کی اطلاع کے ایک دن بعد ملزم ایل بی نگر علاقے میں سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا تھا۔