<h3 style="text-align: center;">ہند،چین ،جاپان کے بعد مالابار- 2020 بحری مشق میں آسٹریلیابھی شامل ہوگا</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 20 اکتوبر</p>
<p style="text-align: right;">مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ جاری تعطل کے دوران وزارت دفاع نے پیر کو اعلان کیا کہ آسٹریلیا کوبھی اگلے ماہ کی مالابار- 2020 بحری مشق میں شامل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس میں ہندوستان ، جاپان اور امریکہ شامل ہوں گے۔ آسٹریلیا نے اس مشق میں شامل ہونے کے لیے تین سال کے بعد درخواست کی ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">سرکاری ذرائع کے مطابق ،یہ مشترکہ بحری مشق نومبر کے آخر میں ہونا ہے اور اس مشق کے طریق کار کو حتمی شکل دینے کے لیے اکتوبر کے آخر میں منصوبہ بندی کانفرنس منعقد کی جانی ہے۔ یہ مشق کواڈ گروپ کے چاروں ممالک کی فوج کو باضابطہ طور پر اکٹھا کرے گی۔ جب بھارت کی جانب سے مالابار – 2020 بحری مشق میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تو ، کینبرا میں آسٹریلیائی وزیر خارجہ مارس پاینے نے کہا کہ اس مشق سے ہندوستان ، آسٹریلیا ، جاپان اور امریکہ کی صلاحیت کو بڑھایا جائے گا جس سے ہمارے ساتھ امن و استحکام برقرار رہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">آسٹریلیائی وزیر دفاع لنڈا رینالڈس نے کہا ، " مالابار جیسی اعلیٰ درجے کی فوجی مشقیں آسٹریلیائی سمندری صلاحیتوں کو بڑھانے ، اپنے قریبی اتحادیوں کے ساتھ باہمی تعاؤن ، اور ایک آزاد اور خوشحال ہند بحر الکاہل کی حمایت کے لیے ہمارے اجتماعی عزم کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے چار اہم ہند بحرالکاہل جمہوریتوں کے مشترکہ عام سیکورٹی مفادات مضبوط ہوں گے اور 'ایک دوسرے کے درمیان اعتماد کو فروغ ملے گا"۔</p>
<p style="text-align: right;">مالابار بحریہ کی مشق ہندوستان بحریہ اور امریکی بحریہ کے مابین سن 1992 میں شروع ہوئی تھی۔ جاپان نے پہلی بار اس بحری مشق میں سن 2015 میں حصہ لیا تھا۔ یہ سالانہ بحری مشق سال 2018 میں فلپائن کے سمندر میں گوام کے ساحل پر کی گئی تھی۔ سال 2019 کے آخر تک جاپان کے ساحل اور اس سال بحیرہ بنگال اور بحیرہ عرب میں انعقاد متوقع ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.