سوچھ بھارت مشن اربن دوئم کے تحت، یاتریوں کے لیے صاف ستھرےاورکچرے سے پاک ماحول کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں۔ صفائی ستھرائی کی سہولت اور صفائی کو فروغ دینے کے علاوہ اور ذمہ دارانہ فضلہ کو ٹھکانے لگانے کو فروغ دینے کے لئے بیداری مہمات اور صفائی ستھرائی کی سہولیت کے ساتھ ٹھوس کچرے کے بندوبست نظام کو لاگو کیا جاتا ہے۔ان اقدامات نے امرناتھ یاترا کے صفائی ستھرائی کے معیار ات کو نمایاں طور پراضافہ کیا ہے اور اسے عقیدت مندوں کے لیے ماحول کے حوالے سے شعوری یاترا میں بدل دیا ہے۔
تیرت کے لئے آنے والی آبادی جولائی اور اگست کے درمیان جنوبی کشمیر میں امرناتھ یاترا کے دوران مقدس غار میں ہر سال عقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد کا مشاہدہ کرتی ہے،جس سے کافی مقدار میں فضلہ پیدا ہوتا ہے، یاترا کی جگہ کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے موثر کچرے کے انتظام کی حکمت عملیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
2022 میں امرناتھ یاترا کے دوران شہری مقامی اداروں یو ایل ویز نے صفائی ستھرائی کو بہتر بنانے کے لئے راستوں پر 127 ٹوائلیٹ سیٹس ،119 پیشاب گھر اور 40 نہانے کے یونٹس نصب کئے تھےاور انہیں برقرار رکھا تھا۔اس کے علاوہ یاترا کے لئے یو ایل ویز نے 780 ٹوائلیٹس بھی برقرار رکھے تھے ،سو فیصد کچرے کو جمع کرنے کے حصول کے لئے یو ایل ویز نے روزانہ کی بنیاد پر10 ٹوئن کمپارٹمنٹ وہیکل کا استعمال کیا تھا ۔انہوں نے کچرے کو الگ الگ کرنے کی سہولت کے لئے سبھی کیمپوں میں 145 ٹوئن بینس بھی نصب کئے تھے۔
سینٹری کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لئے خاتون ٹوائلیٹس کی سہولتوں میں مخصوص کالے ڈسٹ بین رکھے گئے تھے تقریباً150 میٹرک ٹن گیلا کچرا، 130 میٹرک ٹن خشک کچرا اور 10 سے12 میٹرک ٹن پلاسٹک کچرا نکلا تھا۔ اس پیدا ہونے والے کچرے سے نمٹنے کے لئے شہری مقامی اداروں نے یاترا کے دوران روزانہ 14 ڈی سلاجنگ گاڑیاں تعینات کی تھیں ساتھ ہی ہنگامی حالات کے لئے اضافی گاڑیاں بھی اسٹینڈ بائی میں تیار رکھی تھی۔2596 کے ایل کچرے کو کامیابی کے ساتھ شہری اربن اداروں نے ٹھکانے لگایا تھا ۔
صفائی ستھرائی کو برقرار رکھنے کے لئے شہری اربن اداروں نے ٹھہرنے والے علاقوں میں آس پاس کی سڑکوں اور دیگر اداروں میں صفائی ستھرائی کرنے والے 231 ورکروں کو تعینات کیا ۔ ان ورکروں کو مناسب وردیاں پی پی ای کٹس ، دستانے ،گم بوٹس ، ماسک اور بروم فراہم کئے تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…