Urdu News

شمالی کشمیرکے بانڈی پورہ کی ابھرتی ہوئی خطاط انجم آرہ

بانڈی پورہ کی ابھرتی ہوئی خطاط انجم آرہ

انجم آراہ کی محنت و لگن نے انہیں کم عمری میں ایک اہم مقام عطا کیا

شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ خود ساختہ فنکار انجم آرہ اپنے خطاطی کے کام سے لوگوں کے دل جیت رہی ہیں۔انجم آرہ، جو زیادہ تر عربی میں خطاطی کرتی ہیں، کہتی ہیں کہ ان کا شوق بچپن سے ہی گہرا ہوتا چلا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ میری خطاطی ایک پینٹنگ کی طرح لگتی ہے۔ لوگ اسے بہت پرکشش سمجھتے ہیں۔ پینٹنگ برش سے کیلیگرافی بنانا مشکل اور وقت طلب ہے۔ اس کے لیے صبر اور توجہ کی ضرورت ہےانجم آرہ  کا کہنا ہے کہ خطاطی فنگر پرنٹ یا آواز کی طرح سب سے زیادہ میل جول نجی اور بے ساختہ اظہار کا ذریعہ ہے اور یہ ہر شخص کے لیے منفرد ہے۔

انجم آرہ  جو 12ویں جماعت کی میڈیکل کی طالبہ ہیں کہتی ہیں کہ وہ اپنی پڑھائی کے ساتھ ساتھ اس فن کو بھی آگے بڑھانا چاہتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں خطاطی ایک فن ہے۔یہ صرف لکھنا نہیں ہے۔ فنکاروں کے اپنے منفرد برش اسٹروک ہوتے ہیں جو مختلف طریقوں سے جھکے ہوتے ہیں جنہیں لوگ پہچانتے ہیں کہ وہ اس مخصوص فرد سے ہے۔اسلامی خطاطی میں وقت لگتا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ مختلف ہے اور اس پر بھی مناسب توجہ کی ضرورت ہے۔ اس میں بہت زیادہ توانائی خرچ ہوتی ہے اور یہ ساکن ہے۔ لیکن مجھے اب بھی یہ کرنا پسند ہے۔

میرے والدین، دوست اور بہن بھائی میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اس سے مجھے مزید آگے بڑھنے کی طاقت ملتی ہے۔انجم آرا کو خطاطی کے بارے میں سب کچھ سیکھنے کی پیاس ہے۔ ہمیں کام پر فخر ہے۔اس کے والدین نے کہا۔وہ اپنے کام کے بارے میں پرجوش ہے۔ یہی چیز اس کی تحریر میں نکھار لاتی ہے۔

Recommended