اینٹیلیامعاملہ: سچن واجھے کی این آئی اے حراست میں 7 اپریل تک توسیع
انٹیلیا معاملے میں گرفتار سابق پولیس افسر سچن واجھے کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے)کی حراست میں خصوصی عدالت نے 7 اپریل تک توسیع کردی ہے۔ مکیش امبانی کے انٹیلیا بنگلے کے قریب جلیٹین اسکارپیو بھری کار رکھنے اور اس کار کے مالک من سکھ ہیرین کی موت کے معاملے میں سچن واجھے اہم ملزم ہیں۔
ان دونوں معاملات کے کلیدی ملزم سچن واجھے کی این آئی اے تحویل ہفتہ کے روزختم ہورہی تھی۔ اسی وجہ سے این آئی اے نے واجھے کو خصوصی عدالت میں پیش کیاتھا۔ این آئی اے کی جانب سے وکیل انل سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ واجھےکی نشاندہی پرمیٹھی ندی سے دو کمپیوٹر ، دو ڈی وی آر ، دو نمبر پلیٹس ، دو ہارڈ ڈسک ، ایک لیپ ٹاپ اور ایک پرنٹر برآمد کیا گیا ہے۔ واجھے کا ایک جوائنٹ اکاونٹ بھی معلوم ہوا ہے جس میں 25 لاکھ روپے تھے۔ اس اکاؤنٹ کو سیل کردیا گیا ہے۔ معاملہ کی سخت جانچ پڑتال جاری ہے ، لہٰذا واجھے کو این آئی اے کی تحویل میں بھیجنا ضروری ہے۔
واجھے کی جانب سے ایڈوکیٹ آباد پونڈا پیش ہوئے۔ پونڈا نے عدالت کو بتایا کہ واجھے کو دل کی بیماری ہے اور 90 فیصد تک بلاکیج ہے۔ واجھے نے اس معاملے کے بارے میںکئی بار شکایت کی ہے ، لیکن این آئی اے واجھے کو طبی سہولیات فراہم نہیں کرارہی ہے۔ آباد پونڈا نے اتنی جلدمیٹھی ندی سے ان تمام برآمدگیوں پر شبہہ کا اظہار کیا۔ آباد پونڈا نے میڈیکل گراونڈ میں واجھے کی ضمانت دیئے جانے کا مطالبہ کیا لیکن خصوصی عدالت نے واجھے کی این آئی اے تحویل میں 7 اپریل تک توسیع کردی۔