آکسیجن کے مناسب انتظام کی عدم دستیابی کی وجہ سے افراتفری کا ماحول تھا اور لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے : آدیش گپتا
نئی دہلی ، 26جون(انڈیا نیرٹیو)
ریاستی بی جے پی نے کہا کہ کرونا بحران میں حکومتی ساختہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مرنے والے افراد کو دراصل قتل کردیا گیا ہے جس کے لیے کیجریوال حکومت پوری طرح ذمہ دار ہے لہذا کیجریوال کو استعفیٰ دینا چاہئے۔ ریاستی بی جے پی نے چیف منسٹر اروند کیجریوال کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آکسیجن آڈٹ کے معاملے سے متعلق سپریم کورٹ کی رپورٹ کے بعد قتل اور مجرمانہ سازش کے معاملات میں کیجریوال ، نائب وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا اور وزیر صحت ستیندر جین کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔
دہلی میں آکسیجن کی زبردست مانگ کے بعد سپریم کورٹ نے آڈٹ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی کی عبوری رپورٹ میں دہلی حکومت کو ضرورت سے 4 گنا زیادہ آکسیجن کا مطالبہ کرنے پر کہا گیا ہے کہ اس طرح کی مانگ کی وجہ سے ملک کی دیگر ریاستوں میں آکسیجن کا بحران پیدا ہوسکتا تھا۔
کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے ریاستی بی جے پی صدر شری آدیش گپتا ، قائد حزب اختلاف شری رامویر سنگھ بیدھوڑی اور ریاستی نائب صدر شری اشوک گوئل دیوارھا نے آج ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران بی جے پی نےکیجریوال حکومت کی بدانتظامی اور ناکامی ، ناکامیوں کے متعلق جو بھی الزامات لگائے گئے تھے وہ سب ثابت ہوچکے ہیں۔ ایسی صورت حال میں یہ غلط نہیں ہوگا اگر یہ کہا جائے کہ دہلی کے کورونہ بحران میں حکومت کی تشکیل شدہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مرنے والے افراد دراصل مارے گئے ہیں۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں ریاستی ترجمان شری تجندر پال سنگھ بگا موجود تھے۔
مسٹر آدیش گپتا نے کہا کہ کورونا بحران میں کیجریوال حکومت نے جو مجرمانہ غفلت برتی ہے وہ نا اہل ہے۔ کیجریوال حکومت کو استعفیٰ دیں جس نے ہزاروں جانیں لیں اور اروند کیجریوال کو گرفتار کیا جائے اس کے ساتھ ہی کیجریوال اور ان کے وزرا کے خلاف فوجداری مقدمات بھی درج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں آکسیجن تقسیم کا انتظام اچھی طرح سے منظم نہیں تھا۔ کم ضرورت کے باوجود مرکزی حکومت نے دہلی کو زیادہ آکسیجن دی لیکن انتظام کی عدم دستیابی کی وجہ سے ،آکسیجن کی دستیابی کے بارے میں 48 گھنٹے اور کبھی 48 منٹ کے بارے میں معلومات موصول ہوئیں۔ جس کی وجہ سے خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت آکسیجن کے معاملے کے تحت کورونا بحران میں اپنی ہر ناکامی کو چھپانے کی کوشش کرتی رہی لیکن عدالت کی رپورٹ سے یہ بات واضح ہے کہ اپنی غلطیوں کو چھپانے کے لئے حکومت ضرورت سے 4 گنا زیادہ آکسیجن طلب کرتی رہی . جب ضرورت صرف 209 میٹرک ٹن تھی 1140 میٹرک ٹن کا مطالبہ کیا گیا اور اس کا سارا الزام مرکزی حکومت پر ڈالنے کی سازش رچی گئی۔ قائد حزب اختلاف شری رامویر سنگھ بیدھواری نے کجریوال پر سخت الفاظ میں تنقید کی ہے اور انھوں نے اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کا براہ راست ان پر الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیا کہ چیف منسٹر شری اروند کیجریوال ، نائب وزیر اعلیٰ شری منیش سسوڈیا اور وزیر صحت وزیر شری ستیندر جین کو قتل کا مقدمہ چلایا جائے۔ ریاستی نائب صدر شری اشوک گوئل دیواھا نے کہا کہ دہلی کی کیجریوال حکومت کے جھوٹ کو اب بے نقاب کردیا گیا ہے۔ کیجریوال حکومت جو اشتہاروں اور الزامات کی بنیاد پر مرکز کو اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار قرار دینے میں کامیاب رہی ہے اب اس کا انکشاف ہوا ہے۔