ابو شحمہ انصاری(سرولی غوث پور،بارہ بنکی)
ضلع کے قصبہ رامپور ، بھوانی پور میں محرم کے جلوس میں ترنگے کو بھی شامل کیا گیا۔ پر امن طریقے سے نکالے گئے محرم کے جلوس کا یہ تہوار اللہ کے پیغمبر حضرت محمدﷺ کے نواسوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دن جگہ جگہ لوگوں کے لئے بسکٹ ، پانی و میٹھے کے انتظامات بھی کیے جاتے ہیں۔ اسلامی عقائد کے مطابق، حضرت امام حسین اپنے 72 ساتھیوں کے ساتھ ماہِ محرم کی دس تاریخ کو میدانِ کربلا میں شہید ہو گئے تھے۔ ان کی اس عظیم شہادت اور قربانی کے طور پر ہی اس دن کو یاد کیا جاتا ہے۔ کہتے ہیں عراق کے کوفہ میں یزید نام کا ایک فاسق و فاجر بادشاہ تھا جو انسانیت کا دشمن تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ حضرت حسین بھی اس کے خیمے میں شامل ہو کر اس کو اسلامی خلیفہ تسلیم کرکے اس کی بیعت کرلیں۔ مگر حضرت حسین کو یہ منظور نہ تھا۔ اسی بناء پر یزید کے لشکر کا میدان کربلا میں ان سے مقابلہ ہوا اور وہ اپنے 72 ساتھیوں کے ساتھ جام شہادت نوش فرما گئے۔ لیکن یزید کی بیعت کو قبول نہ کیا۔ انہیں کی یاد میں ہرسال عاشورہ کے دن غم حضرت حسین منایا جاتا ہے۔
اس موقع پر گرام پردھان محمد نیاز انصاری اور گاؤں کے تمام معزز حضرات نے صدرِ تھانہ اور ان کی پوری ٹیم کو پھولوں کے ہار پہنا کر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اسی طرح قصبہ سعادت گنج میں گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی بہت ہی دھوم دھام اور عقیدت و احترام کے ساتھ تعزیہوں کے جلوس نکالے گئے۔ محرم کی دسویں تاریخ کو صبح دس بجے محمدپور باہوں واقع مہوا تالاب میں کچھ انوپ گنج ، سعادت گنج اور محمدپور باہوں کے چھوٹے تعزیوں کو دفنایا گیا۔ اس موقع پر پولس بھی موجود رہی۔ اس کے علاؤہ دوپہر بارہ بجے سے انوپ گنج و سعادت گنج کے چھوٹے بڑے سیکڑوں تعزیے کربلا کی جانب رواں دواں کئے گئے۔ تین بڑے تعزیوں کو چھوڑ کر باقی سبھی تعزیے کربلا میں مدفون کردیے گئے۔ اس موقع پر پولس انتظامیہ کی بڑی ہی مستعدی کے ساتھ کڑی نگرانی رہی۔ اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔