Categories: بھارت درشن

آسام کے 33 اضلاع میں سیلاب کاقہر، 42 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9 ہلاک، 8 لاپتہ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کئی بڑے دریا خطرے کے نشان سے اوپر</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آسام میں گزشتہ آٹھ دنوں سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا رکھی ہے۔ ریاست کے 33 اضلاع میں 42.28 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے متعلق مختلف حادثات میں 9 افراد جاں بحق جب کہ 8 افراد لاپتہ ہیں۔ ریاست میں کئی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے پیر تک کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 33 اضلاع- بجالی، بکسا، بارپیٹا، بسوناتھ، بنگیگاؤں، کاچھر، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، ڈبروگڑھ، دیما-ہساؤ، گوالپارہ، گولاگھاٹ۔، ہیلاکنڈی، ہوجائی، جورہاٹ، کامروپ، کامروپ (میٹرو)، کاربی انگلونگ ویسٹ، کریم گنج، کوکراجھار، لکھیم پور، ماجولی، موریگاؤں، ناگاؤں، نلباری، سیواساگر، سونیت پور، جنوبی سلمارا، تمول پور، تینسوکیا اور اْدال میں سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔ 127 ریونیو ڈویڑنوں کے 5,137 دیہاتوں میں تقریباً 42,28,157 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے 1,86,424 لوگ 744 ریلیف کیمپوں میں پناہ گزیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 107370.43 ہیکٹر زرعی اراضی سیلابی پانی میں ڈوب گئی ہے۔ امدادی سامان 403 کیمپوں کے ذریعے دیگر متاثرہ آبادیوں میں بھی تقسیم کیا جا رہا ہے جو ریلیف کیمپوں میں پناہ نہیں لے پائے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فائر بریگیڈ اور پولیس دستے، اے ایس ڈی ایم اے کے اے اے پی ڈی اے دوست رضاکار وغیرہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکالنے میں ضلع انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے اب تک 29,743 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ اس موسم (6 اپریل سے) سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کل 71 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اتوار کو سیلاب سے متعلق مختلف حادثات میں 9 افراد کی موت اور 8 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، کاچھر، دیما-ہساؤ، گوالپارہ، ہیلاکنڈی، کامروپ (میٹرو) اور کریم گنج اضلاع میں مٹی کے تودے گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کے مطابق، ریاست میں کپلی ندی (کامپور، ناگاؤں میں) اتوار کی شام 6 بجے تک خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ برہم پترا ندی میں (نیماٹی گھاٹ، جورہاٹ، تیز پور، سونیت پور، گوہاٹی، کامروپ، گوالپارہ، دھوبری، سبانسیری، بداتی گھاٹ، لکھیم پور)؛ کپلی دھرمتول، ناگون میں؛ پوتھیمری (این ایچ روڈ کراسنگ، کامروپ)، پاگلادیہ (این ٹی روڈ کراسنگ، نلباری)، مانس (این ایچ روڈ کراسنگ، بارپیٹا)، بیکی (روڈ برج، بارپیٹا) خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی، باراک ندی (بی پی گھاٹ، کریم گنج، اے پی گھاٹ، کاچھر، مٹیجوری، ہیلاکنڈی) اور کشیارا (کریم گنج میں) خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago