<h3 style="text-align: center;">چین کی درخواست پر راستہ بھٹک کرآئے چینی فوجی کوہندستان نے واپس کیا</h3>
<p style="text-align: center;">At the request of China, the lost Chinese troops were repatriated by India</p>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 11 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> 08 جنوری کو پینگوئنگ جھیل کے جنوب میں ، گورنگ ہل کے قریب نظربند پی ایل اے کے ممبرکو72 گھنٹے بعد ہی پیر کے روزصبح 10.10 بجے چین کے حوالے کردیا گیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اس سے پہلے چشول۔ مولدو ملاقات کے موقع پر دونوں ممالک کے فوجی افسران کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں مقررہ ضابطہ کے مطابق کاغذی کارروائی مکمل کی گئی ۔</p>
<h4 style="text-align: right;"> ہندستان کی نظربندی کے بعد ، چین کی طرف سے پی ایل اے کے سپاہی کو واپس کرنے کی درخواست کی گئی تھی</h4>
<p style="text-align: right;">ہندستانی فوج نے 08 جنوری کی صبح چین آرمی کے ایک سپاہی کوپینگوئنگ جھیل کے جنوب میں ، گورنگ ہل کے قریب ہندستانی علاقے میں گھومتے ہوئے گرفتار کرلیاتھا۔</p>
<h4 style="text-align: right;"> ہندستانی فوج نے اسی وقت پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کو انھیں حراست میں لینے کے بعد تفتیش شروع کرنے کے بارے میں معلومات دی تھی۔</h4>
<p style="text-align: right;"> بھارتی تفتیشی ایجنسیوں نے جاسوسی کے زاویے پر بھی چھان بین کی۔ بھارت کو خدشہ تھا کہ دونوں ممالک کے مابین جاری کشیدگی کے دوران یہ چینی فوجی ہندستان کی سرزمین میں جاسوسی تو نہیں کررہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> یہی وجہ ہے کہ اسے قید میں لینے کے بعد ، فوج کے عہدیداروں نے جاسوسی کے زاویے سے اس کی تفتیش شروع کردی۔ اس بات کی بھی تحقیقات کی گئی کہ انہوں نے کن حالات میں ایل اے سی کو عبور کیا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">تفتیش سے معلوم ہوا کہ وہ نادانستہ طور پر سرحد عبور کر گیا تھا</h4>
<p style="text-align: right;">یہ اس طرح کا دوسرا معاملہ ہے۔ اسی طرح ، پچھلے سال 19 اکتوبر کو ، ایک چینی فوجی کو بھارتی فوج نے ڈیمچوک کے علاقے کے قریب پکڑا تھا۔ اس کے پاس سول اور ملٹری کاغذات برآمد ہوئے تھے۔</p>
<p style="text-align: right;">اس کے ساتھ ہی ، چینی فوج کا آئی کارڈ بھی ملا تھا، جس سے یہ ظاہر ہوا کہ وہ چین کے علاقے شانگجی کے رہائشی وانگ یا لانگ کا تھا ، اور پی ایل اے میں کارپوریٹ عہدے پر فائز تھا۔</p>
<p style="text-align: right;"> تفتیش سے انکشاف ہوا کہ وہ نادانستہ طور پر ہندستانی حدود میں داخل ہوا تھا۔ ہندستانی تحویل میں دو دن رہنے کے بعد ، 21 اکتوبر کو چشول مولدو سرحدی اہلکاروں کے اجلاس کے بعد انہیں چین کے حوالے کردیا گیاتھا۔</p>.