جموں و کشمیر جس نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران تباہی اور افراتفری کا مشاہدہ کیا ہے، ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جہاں ہمارے پاس امن کو مضبوط کرنے اور بہتر مستقبل کے لیے کام کرنے کا واضح انتخاب ہے-
آزادی کا امرت مہاتسو جشن، فٹ انڈیا کے ایک حصے کے طور پر، جموں و کشمیر پولیس نے آج “کشمیر میراتھن” دوڑ کا اہتمام کیا۔ تقریب میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں بالخصوص طلبا اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ڈائرکٹر جنرل آف پولیس جے اینڈ کے دلباغ سنگھ جو کہ پولیس گالف کورس میں منعقدہ ایک شاندار تقریب تقسیم انعامات کے مہمان خصوصی تھے نے مختلف مقابلوں کے فاتحین میں نقد انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے میگا ایونٹ کو کامیابی کے ساتھ منعقد کرنے پر اے ڈی جی پی آرمڈ اور ان کی ٹیم کی تعریف کی اور اپنے خطاب کا آغاز مشہور جملے”میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر، لوگ ساتھ آتے گئے اور کاروان بنتا گیا” سے کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ جے کے پولیس کے پروگراموں اور تقریبات نے اتنی مقبولیت حاصل کی ہے جس میں نہ صرف مقامی طور پر بلکہ ملک کے دیگر حصوں سے بھی زبردست شرکت دیکھی جا رہی ہے۔
پیڈل فار پیس میں پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور ملک کے دیگر حصوں سے کھلاڑیوں نے حصہ لیا اور اس ایونٹ میں بھی ملک کی مختلف ریاستوں سے تقریباً 40 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ایونٹ میں تقریباً تین ہزار ایتھلیٹس نے شرکت کی جو کہ پچھلے سال کے اسی ایونٹ میں شرکت کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔