<div>امریکی وزیر دفاع کا بڑا بیان ، چین بھارت پر فوجی دباو ڈال رہا</div>
<div></div>
<div> امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ چین بھارت کے ساتھ اپنی سرحد پر فوجی دباو ڈال رہا ہے۔ ان کا یہ بیان اگلے ہفتے ہندوستان اور امریکہ کے وزیر دفاع اور وزرائے خارجہ کے مابین '' ٹو پلس ٹو '' بات چیت سے ٹھیک پہلے سامنے آیا ہے۔</div>
<div>ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ایسپر نے کہا کہ ہندوستان کو ہر روز ہمالیائی خطے میں ، خاص طور پر لائن آف ایکچول کنٹرول کے سلسلے میں چینی جارحیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خطے کے بہت سے دوسرے ممالک بھی اسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ چین یہ کام کر رہا ہے۔ بہت سی جگہوں پر چین براہ راست جارحیت کا مظاہرہ کر رہا ہے اور کہیں جگہ واضح نہیں ہے۔ چین اپنی سطح پر سیاسی اور سفارتی دباو ڈال رہا ہے اور بھارت جیسے ملک پر فوجی دباو ڈال رہا ہے۔</div>
<div>قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا تھا کہ چین نے لائن آف ایکچول کنٹرول کے قریب 60 ہزار فوج تعینات کی ہے۔ دورہ ہندوستان کے حوالے سے ایسپر نے کہا ، "وزیر خارجہ پومپیو اور وہ اگلے ہفتے ہندوستان میں ہوں گے۔" یہ بھارت کے ساتھ دوسرا 'ٹو پلس ٹو' بات چیت ہے۔ ایسپر نے کہا کہ ہندوستان آمد کے وقت ہند بحر الکاہل کے خطے میں امریکہ کا قریبی اتحادی ہوگا۔ اگلے ہفتے نئی دہلی میں بھارت اور امریکہ کے درمیان دو جمع دو کی بات چیت ہونے جارہی ہے۔</div>
<div></div>
<div>
<div></div>
<div>ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ایسپر نے کہا کہ ہندوستان کو ہر روز ہمالیائی خطے میں ، خاص طور پر لائن آف ایکچول کنٹرول کے سلسلے میں چینی جارحیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خطے کے بہت سے دوسرے ممالک بھی اسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ چین یہ کام کر رہا ہے۔ بہت سی جگہوں پر چین براہ راست جارحیت کا مظاہرہ کر رہا ہے اور کہیں جگہ واضح نہیں ہے۔ چین اپنی سطح پر سیاسی اور سفارتی دباو ڈال رہا ہے اور بھارت جیسے ملک پر فوجی دباو ڈال رہا ہے۔</div>
</div>
.