Urdu News

بہار: اپوزیشن ایم ایل کے ساتھ مارپیٹ معاملے میں حزب اختلاف کے لیڈر نے پیش کی تجویز

بہار قانون ساز اسمبلی

گزشتہ مارچ میں بہار قانون ساز کونسل کے بجٹ اجلاس کے دوران حزب اختلاف کے اراکین اسمبلی کے ساتھ مارپیٹ معاملے کو لے کر اپوزیشن لیڈر تیجسوی یاد و کی پیش کردہ تجویز پر حکومت نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔اسمبلی میں حکومت کی جانب سے پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری نے جواب دیا ہے کہ ارکان اسمبلی کو بھی ان کے طرز عمل پر دھیان دینا چاہئے۔ وجئے کمار چودھری نے کہا ہے کہ 23 مارچ کو ایوان میں کیا ہوا سب نے دیکھا۔ سارے ملک کے لوگوں کے سامنے سب کچھ سامنے آچکا ہے۔ اس طرح کے طرز عمل کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ وزیر وجئے کمار چودھری نے کہا کہ جو بھی اس معاملے میں قصوروار ہے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

وجئے چودھری نے کہا کہ قصور واروں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ کچھ پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ معاملہ ایوان کی اخلاقیات کمیٹی کے سامنے بھی ہے۔ وزیر وجئے کمار چودھری نے کہا کہ ماضی میں معززین لوگوں کے بارے میں کیرالہ کے ایک معاملے میں سپریم کورٹ کی طرف سے دیئے گئے ریمارکس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایم ایل اے اور اسمبلی کا احترام کتنا بلند ہے اس کو سمجھے بغیر غلط طرز عمل نہیں کیا جاسکتا۔وجئے کمار چودھری نے کہا کہ ایوان میں ایسے بہت سارے پرانے مقدمات پائے جاتے ہیں جب بدسلوکی کرنے والے ممبروں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ اگر ایم ایل اے غلطی کرتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے اور اگر 23 مارچ کے واقعہ میں کوئی مزید قصور وار پائے جاتے ہیں تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہئے۔

ممبران اسمبلی کو زدوکوب کرنے کے معاملے پر حکومت کے جواب کے بعد قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو مطمئن نہیں تھے۔تیجسوی نے کہا کہ حکومت کے جواب نے واضح کردیا ہے کہ وہ قصوروار عہدیداروں کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتی۔ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ دو سطحوں پر تحقیقات کی جارہی ہیں، ایوان کی اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ کے بعد قصور واروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جب کہ حکومت خود بھی اپنی تحقیقات کر رہی ہے۔

Recommended