نئی دہلی ، 18جون(انڈیا نیرٹیو)
بھارتیہ جنتا پارٹی نے دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ذریعہ بسوں کی خریداری میں کروڑوں روپے کے گھپلے کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ شری کیلاش گہلوت اور اس کے ذمہ دار ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ودھان سبھا میں قائد حزب اختلاف شری رامویر سنگھ بیدھوری ، سابق ریاستی صدر اور ایم ایل اے شری وجندر گپتا اور ریاستی جنرل سکریٹری شری ہرش ملہوترا نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیجریوال حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ہر محکمہ میں بڑے پیمانے پر گھوٹالہ کررہا ہے اور کروڑوں کا غبن کررہا ہے۔ دہلی حکومت اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کو ڈی ٹی سی بسوں کی خریداری گھوٹالے کی تحقیقات کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
ان رہنماؤں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں وہ اس معاملے کو مرکزی بدعنوانی کمیشن میں لے جائیں گے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس سارے معاملے کی تفتیش سی بی آئی سے کروائے۔ پریس کانفرنس میں ریاستی بی جے پی میڈیا چیف شری نوین کمار موجود تھے۔
شری رامویر سنگھ بیدھوری نے کہا کہ آج دہلی میں 15000 بسوں کی ضرورت ہے لیکن پچھلے 7 سالوں میں کیجریوال حکومت نے ایک بھی بس نہیں خریدی۔ وہ تمام بسیں جو آج دہلی کی سڑکوں پر چل رہی ہیں انہیں ستمبر تک سڑکوں سے ہٹا دیا جائے گا کیوں کہ ان کی زندگی مکمل ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل گرین ٹریبونل اور سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ان بسوں کو دوبارہ سڑکوں پر نہیں رکھا جائے گا۔ لہذا ایک طرف دہلی میں بسوں کی بہت بڑی قلت ہوگی جبکہ خود ہی حکومت نے نئی بسوں کی خریداری میں ہونے والے گھوٹالوں کے سبب بسوں کی خریداری پر پابندی عائد کردی ہے۔ مسٹر وجندر گپتا نے کہا کہ ہم بس کی خریداری میں اور گذشتہ سال سے ہی بڑے گھوٹالوں کا معاملہ اٹھا رہے ہیں۔ یہ معاملہ ودھان سبھا میں اٹھایا گیا تھا اور حال ہی میں لیفٹیننٹ گورنر سے بھی اس گھوٹالے کی تحقیقات کے لئے کہا گیا تھا۔ انہوں نے ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے کرپشن کمشنر کی رپورٹ کو عام کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
شری گپتا نے کہا کہ اس معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر نے 16 جون کو اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی بات کی ہے۔ جب کہ دہلی حکومت نے 11 جون کو ہی اس معاملے میں بسوں کی خریداری روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات صاف ظاہر ہے کہ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے باعث حکومت کو روک دیا گیا تھا اور اب اس کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی تشکیل کردہ کمیٹی کا عذر لیا جارہا ہے۔ شری ہرش ملہوترا نے اس پورے معاملے میں بدعنوانی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرنے اور بسوں کی خریداری کے لیے بحالی کا معاہدہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔