Urdu News

لیڈروں کی ہرزہ سرائی کی وجہ سے انٹرنیشنل رسوائی کے بعد بی جے پی نے ترجمانوں کے لیے گائیڈ لائن مقرر کیا

لیڈروں کی ہرزہ سرائی کی وجہ سے انٹرنیشنل رسوائی کے بعد بی جے پی نے ترجمانوں کے لیے گائیڈ لائن مقرر کیا

نئی دہلی،ابوشحمہ انصاری

نوپور شرما کے پیغمبر اسلام ﷺ پر تبصرہ کے بعد ہنگامہ آرائی سے بی جے پی چوکنا ہوگئی ہے۔ اب اس نے ٹی وی مباحثوں میں جانے والے اپنے لیڈروں اور ترجمانوں کے لیے نئی گائیڈ لائنز ترتیب دی ہیں۔ انہیں بحث میں شرکت کے دوران ان پر عمل کرنا ہوگا اور ایسا کرنے میں ناکامی کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ بی جے پی ذرائع نے ان رہنما خطوط کی جانکاری دی ہے۔ ترجمانوں کو واضح طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بحث کے دوران کسی بھی مذہب، اس کی علامتوں اور قابل احترام شخصیات کے بارے میں قابل اعتراض بات نہ کہیں۔ ترجمانوں کو واضح طور پر کہا گیا ہے کہ وہ بحث کے دوران حد عبور کرنے سے گریز کریں۔

بی جے پی نے پارٹی ترجمانوں سے کہا ہے کہ وہ بحث کے دوران مشتعل ہونے سے گریز کریں۔ پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کے تحت پارٹی کے نظریات کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ اس کے علاوہ ترجمانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ٹی وی پر جانے سے پہلے موضوع کو چیک کریں اور اس کے لیے پوری تیاری کریں۔ ایسا کرتے وقت پارٹی لائن کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ پارٹی نے واضح کر دیا ہے کہ بحث کے دوران کسی کے جال میں نہ آئیں۔ صرف ترقیاتی امور پر بات کریں۔ بی جے پی نے ترجمانوں سے کہا ہے کہ وہ مباحثوں کے دوران صرف سماجی بہبود اور ترقی کے مسائل پر قائم رہیں۔ حکومت کی کامیابیوں کے بارے میں عوام کو زیادہ سے زیادہ معلومات دیں۔ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی نے 8 نکاتی رہنما خطوط تیار کیے ہیں۔

اس سے قبل خود وزیر اعظم نریندر مودی نے مئی میں جے پور میں منعقدہ نیشنل ایگزیکٹو کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے لیڈروں کو زبان پر قابو رکھنا چاہیے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ ہمیں ترقی کے مسائل پر قائم رہنا ہے۔ لوگ آپ کو گمراہ کرنے اور آپ کو پھنسانے کی کوشش کریں گے، لیکن آپ کو ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ غور طلب ہے کہ نوپور شرما نے 26 مئی کو پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں نہایت گستاخانہ تبصرہ کیا تھا، جس پر قومی و بین الاقوامی سطح تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ سعودی عرب، قطر، عمان، بحرین اور متحدہ عرب امارات سمیت تقریباً 15 مسلم ممالک نے اس معاملے پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ یہی نہیں، ان اعتراضات کے بعد ہی بی جے پی نے نوپور شرما کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہاں تک کہ وزارت خارجہ نے بھی اپنے بیان میں نوپور شرما اور دوسرے لیڈر نوین کمار جندل کو ’’غیر سماجی عناصر‘‘ قرار دیا تھا۔ اس طرح حکومت نے ان کے بیان سے دوری رکھتے ہوئے عرب ممالک کے سامنے وضاحت پیش کی ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم نریندر مودی نہیں چاہتے کہ پوری دنیا میں ملک کی شبیہ خراب ہو اس لیے یہ گائڈ لائن دی گئی ہے۔

Recommended