ڈاکٹر کرشن گوپال جی ، مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال ’نشنک‘ اور ملک کی موقر شخصیات کی شرکت متوقع
نئی دہلی،03اپریل
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت جی کی کتاب ’بھوشیہ کا بھارت ‘ کا اردو ترجمہ ’ مستقبل کا بھارت‘ کے اجرا کی تقریب ڈاکٹر کرشن گوپال جی سہ سرکاریہ واہ آر ایس ایس کے ہاتھوں5اپریل شام پانچ بجے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر کے ملٹی پرپس ہال میں منعقدہوگی۔ اس موقعے پر مرکزی وزیر تعلیم عالیجناب ڈاکٹر رمیش پوکھریال ’نشنک‘ مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت فرمائیں گے۔ ان کے علاوہ ملک کی موقر اور اہم شخصیات بھی تقریب میں موجود رہیں گی۔یہ اطلاع قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے ڈائرکٹر ڈاکٹرشیخ عقیل احمد نے دی ہے۔ انھوںنے کہاکہ ’بھوشیہ کا بھارت‘عزت مآب جناب موہن بھاگوت جی کی اہم تصنیف ہے جس میں ملک کی تہذیب و ثقافت، اخوت اور امن و سلامتی کے حوالے سے بہت ہی مربوط گفتگو کی گئی ہے اور اس میں ملک کے مستقبل کی خوبصورت تصویر بھی پیش کی گئی ہے۔ موہن بھاگوت جی نے اس کتاب میں بین مذہبی مکالمہ اور ڈائیلاگ پر زور دیا ہے اور سنگھ سے جڑے ہوئے لوگوںکو اسلام کی بنیادی تعلیمات اور تاریخ کا براہِ راست مطالعہ کرنے ،نیز مسلمانوںکو سنگھ کی شاکھاﺅں میں جاکر براہِ راست معلومات حاصل کرنے کی بات کہی ہے۔
ڈاکٹر شیخ عقیل احمدنے کہا کہ میں نے اس کتاب کا ترجمہ بعنوان ’ مستقبل کا بھارت ‘اس لیے کیا ہے کہ آرایس ایس جیسی فلاحی و رفاہی تنظیم کے تعلق سے مسلمانوںمیںجو غلط فہمیاںاور شکوک و شبہات ہیں وہ دور ہوجائیں اور آر ایس ایس کے بنیادی نظریات کو صحیح سیاق وسباق میں سمجھا جائے، تاکہ دونوں طبقات کے درمیان تفریق وتعصب کا خاتمہ ہو۔
نئی دہلی،03اپریل
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت جی کی کتاب ’بھوشیہ کا بھارت ‘ کا اردو ترجمہ ’ مستقبل کا بھارت‘ کے اجرا کی تقریب ڈاکٹر کرشن گوپال جی سہ سرکاریہ واہ آر ایس ایس کے ہاتھوں5اپریل شام پانچ بجے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر کے ملٹی پرپس ہال میں منعقدہوگی۔ اس موقعے پر مرکزی وزیر تعلیم عالیجناب ڈاکٹر رمیش پوکھریال ’نشنک‘ مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت فرمائیں گے۔ ان کے علاوہ ملک کی موقر اور اہم شخصیات بھی تقریب میں موجود رہیں گی۔یہ اطلاع قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے ڈائرکٹر ڈاکٹرشیخ عقیل احمد نے دی ہے۔ انھوںنے کہاکہ ’بھوشیہ کا بھارت‘عزت مآب جناب موہن بھاگوت جی کی اہم تصنیف ہے جس میں ملک کی تہذیب و ثقافت، اخوت اور امن و سلامتی کے حوالے سے بہت ہی مربوط گفتگو کی گئی ہے اور اس میں ملک کے مستقبل کی خوبصورت تصویر بھی پیش کی گئی ہے۔ موہن بھاگوت جی نے اس کتاب میں بین مذہبی مکالمہ اور ڈائیلاگ پر زور دیا ہے اور سنگھ سے جڑے ہوئے لوگوںکو اسلام کی بنیادی تعلیمات اور تاریخ کا براہِ راست مطالعہ کرنے ،نیز مسلمانوںکو سنگھ کی شاکھاﺅں میں جاکر براہِ راست معلومات حاصل کرنے کی بات کہی ہے۔
ڈاکٹر شیخ عقیل احمدنے کہا کہ میں نے اس کتاب کا ترجمہ بعنوان ’ مستقبل کا بھارت ‘اس لیے کیا ہے کہ آرایس ایس جیسی فلاحی و رفاہی تنظیم کے تعلق سے مسلمانوںمیںجو غلط فہمیاںاور شکوک و شبہات ہیں وہ دور ہوجائیں اور آر ایس ایس کے بنیادی نظریات کو صحیح سیاق وسباق میں سمجھا جائے، تاکہ دونوں طبقات کے درمیان تفریق وتعصب کا خاتمہ ہو۔