<h3 style="text-align: center;">یورپی یونین سے فری ٹریڈ معاہدے پر برطانوی وزیراعظم خوش</h3>
<p style="text-align: center;">Britain PM -Free trade with Europe union</p>
<p style="text-align: right;">لندن ،25دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈاوننگ اسٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ ’ہم نے اپنے قوانین اور ہدف پر دوبارہ قابو پالیا ہے‘۔</p>
<h4 style="text-align: right;">یہ معاہدہ پورے یورپ کے لیے اچھا ہے</h4>
<p style="text-align: right;">معاہدے کے جزیات ابھی جاری نہیں کیے گئے لیکن بورس جانسن نے دعویٰ کیا کہ ’یہ معاہدہ پورے یورپ کے لیے اچھا ہے‘۔برطانیہ اگلے ہفتے یورپی یونین کے تجارتی قوانین سے باہر نکل جائے گا حالاں کہ معاہدے کے تحت ایک سال قبل ہے تجارتی حوالے سے الگ ہونا تھا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">بورس جانسن کے اعلان کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین</h4>
<p style="text-align: right;">بورس جانسن کے اعلان کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کی شکل میں دو الگ معیشتیں بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور برطانیہ کے شہریوں کے لیے آسانی کا سامان پیدا ہوا ہے جو کورونا وائرس کی وجہ سے پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> پریس کانفرنس کے دوران برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ 668 ارب یورو سالانہ کے معاہدے سے ملک بھر میں روزگار کو تحفظ ملے گا اور برطانوی مصنوعات بغیر ٹیرف اور یورپی مارکیٹ میں بغیر کوٹا کے فروخت ہوں گی۔</p>
<h4 style="text-align: right;">یورپی یونین چاہتی تھی کہ منتقلی کا عمل</h4>
<p style="text-align: right;">انہوں نے تسلیم کیا کہ ماہی گیری کے حوالے سے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں یورپی یونین چاہتی تھی کہ منتقلی کا عمل 14 سال میں مکمل ہو اور ہم تین سال میں چاہتے تھے لیکن ہم 5 برس میں ختم کر چکے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ کو مالی حوالے سے خواہشات کے مطابق سب کچھ نہیں ملا جو برطانیہ کی معیشت کے لیے اہم ہے لیکن اس سے ہمارا تاریخی شہر لندن مستحکم ہوگا جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ برطانیہ ایراسمس اسٹوڈنٹس ایکسچینج پیکیج کا حصہ نہیں رہے گا کیوں کہ یہ منصوبہ انتہائی مہنگا ہے لیکن برطانیہ متبادل کے طور پر ٹرننگ اسکیم کے نام سے سہولت فراہم کرے گا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">یورپین کمیشن کی صدر عرسولا ون ڈیر لیئن</h4>
<p style="text-align: right;">دوسری جانب برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یورپین کمیشن کی صدر عرسولا ون ڈیر لیئن کا کہنا تھا کہ’یہ طویل راستہ تھا لیکن ہم ایک اچھا معاہدہ سامنے لے کر آئے ہیں‘۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ اب صفحہ پلٹ کر مستقبل کی طرف دیکھنے کا وقت آگیا تھا اور برطانیہ بدستور ایک آزمودہ شراکت دار ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">Britain PM -Free trade with Europe union</p>.