Urdu News

برطانیہ کشمیری پنڈتوں کی وحشیانہ نسل کشی کے بارےمیں آگاہی جاری رکھےگا:باب بلیک مین

کشمیری پنڈتوں کی وحشیانہ نسل کشی

 لندن، 29؍ جنوری

مینہیرو ایسٹ کے کنزرویٹو ممبر پارلیمنٹ باب بلیک مین نے ہفتے کے روز لوگوں کو وحشیانہ نسل کشی اور کشمیری پنڈتوں پر ہونے والے مظالم کے بارے میں آگاہ کرنے کا عزم کیا جس کی وجہ سے وہ 1990 میں اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔

بلیک مین  نے ٹویٹ کیا کہ  ہم لوگوں کو وحشیانہ نسل کشی اور ان مظالم کے بارے میں آگاہ کرتے رہیں گے جنہوں نے 1990 میں بہت سے لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا۔

اس سے قبل بدھ 25 جنوری کو آل پارٹی پارلیمانی گروپ برائے برطانوی ہندو، کشمیری پنڈت ڈاسپورا اور اتحادیوں نے کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی کے 33 سال کی یاد منائی۔ یہ تقریب ہاؤسز آف پارلیمنٹ، لندن میں ہوئی اور اس کی میزبانی باب بلیک مین، چیئر آل پارٹی پارلیمنٹری، اے پی پی جی گروپ برائے برطانوی ہندوؤں نے کی۔

کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی کی یاد میں ایک ارلی ڈے موشن  بھی پیش کیا گیا، جس پر کراس پارٹی ایم پیز نے دستخط کیے، انہیں یاد دلاتے ہوئے کہ انصاف ہونا باقی ہے۔

باب بلیک مین نے بھارت اور کشمیری ہندو برادری کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور یاد دلایا کہ یہ کشمیر پر پاکستان کا حملہ تھا جس کی وجہ سے سابق مہاراجہ نے بھارت سے الحاق کیا تھا۔26 اکتوبر کو بارہمولہ میں 11 ہزار لوگ حملہ آوروں کے ہاتھوں مارے گئے۔

مہاراجہ ہری سنگھ نے حالات کو پرسکون کرنے اور حملے کو دبانے کے لیے ہندوستان سے مسلح مداخلت کی درخواست کی۔ الحاق کے معاہدے پر ہری سنگھ نے دستخط کیے اور جموں و کشمیر کا ہندوستان سے الحاق ہو گیا۔

Recommended