<h3 style="text-align: center;">سعودی عرب میں تحفظات کے لیے برطانوی فوج طلب، پاکستان سے معاہدہ لگ بھگ ختم</h3>
<p style="text-align: right;">سرکاری اطلاعات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے ساتھ سعودی عرب کی اہم تنصیبات کے تحفظ کے لیے ایک خفیہ معاہدے پر دستخط کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان جنرل راحیل شریف ، سعودی فوجی قیادت میں قائم ، اسلامی فوجی کاؤنٹر ٹیررازم کولیشن فورس کا کمانڈر ان چیف ہے ، اور وہ سعودی عرب میں اہم تنصیبات کی سلامتی کے ذمہ دار ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">جنرل راحیل شریف کی موجودگی کے باوجود ، سعودی میں حوثی باغیوں کے بہانے برطانوی فوج کی تعینات، پاکستان کے لیے ایک بہت حیران کن خبر ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں جن مقامات پر برطانوی فوج کی تعیناتی کی گئی ہے ، ان مقامات کی تعداد کو خفیہ رکھا گیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">برطانوی وزیر دفاع جیمز ہیپی نے بھی اس رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ نے سعودی میں ڈرون کا پتہ لگانے کے لیے جراف راڈار تعینات کیا تھا۔ اس کے علاوہ ائیر ڈیفنس کمانڈ اور کنٹرول سسٹم بھی تعینات کیا گیا تھا جو فضائی دفاعی میزائلوں اور مختصر فاصلے کی بندوقیں فائر کرنے کے قابل تھے۔ ہیپی نے کہا کہ یہ تعیناتی مکمل طور پر دفاعی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;">حکومت پاکستان نے کاؤنٹر ٹیررازم کولیشن فورس کے کمانڈر ان چیف (پاکستانی جنرل) کے تحت سعودی عرب میں برطانوی افواج کی تعیناتی پر خاموشی برقرار رکھی ہے۔ تاہم ، پاکستانی میڈیا میں اس مسئلے پر بہت بحث ہے کہ سعودی عرب جلد ہی پاکستان سے معاہدہ ختم کرنے والا ہے۔</p>.