کولکاتہ ، 21 مئی (انڈیا نیرٹیو)
مغربی بنگال کے متنازعہ نارد اسٹنگ آپریشن کیس میں گرفتار ممتا کابینہ کے دو وزراء سمیت چار رہنماو ں کو کلکتہ ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ عدالت نے ایک بڑی بینچ کے قیام اور اگلے حکم تک چاروں کو ہاو س اریسٹ رکھنے کا حکم دیا ہے ۔
جمعہ کو ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس راجیش بندل اور اریجیت بینرجی کی بنچ نے سماعت کی۔ جمعہ کے روز ضمانت پر ملزم وزیر فرہاد حکیم ، وزیر سبرت مکھرجی ، ایم ایل اے مدن میترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کی سماعت کے دوران ، سی بی آئی نے دلیل دی ہے کہ اگر انھیں ضمانت منظور ہو گئی تو شواہد متاثر ہوں گے۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے گرفتار رہنماو ں کے حق میں کہا کہ ایک بڑی بینچ تشکیل دے کر اس معاملے پر مزید فوری طور پر سماعت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر فرہاد حکیم کو گھر میں نظربند رکھا جائے گا تو وہ کولکاتہ میں کووڈ 19 کے بچاو کے لئے کیسے کام کرسکیں گے کیونکہ وہ کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کے منتظم بھی ہیں۔ ان کے بغیر ، وبا کی روک تھام کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔ ترنمول کے سینئر رکن پارلیمنٹ اور ایڈوکیٹ کلیان بنرجی نے بھی گرفتار قائدین کی جانب سے عدالت میں اپنے دلائل پیش کیے ہیں۔
عدالتی سماعت کے دوران ، دونوں ججوں نے چاروں رہنماو ں کی ضمانت کے بارے میں اتفاق رائے ظاہر نہیں کیا۔ چیف جسٹس ملزم کو ضمانت نہ دینے کے حق میں تھے ، جبکہ اریجیت بنرجی انہیں ضمانت دینا چاہتےتھے۔ اس پر وکلاء نے ایک بڑ ی بینچ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر عدالت نے حکم دیا کہ اگلے احکامات تک ایک بڑ یبینچ تشکیل دیں اور انہیں ہاو س اریسٹ رکھیں ۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کو سی بی آئی نے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ فرہاد حکیم ، پنچایت وزیر سبرت مکھرجی ، ایم ایل اے مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے یہ چاروں افراد عدالتی تحویل میں ہیں۔ مدن ، سبرت اور شوبھن کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ لیکن فرہاد حکیم کاجیل میں ہی علاج چل رہا ہے ۔