بین الاقوامی اونٹ فیسٹیول کا دوسرا دن اونٹوں کے مقابلوں کے لیے وقف رہا۔ ڈھول کی تھاپ پر اونٹوں کے رقص نے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے دل موہ لیے۔ اس کے ساتھ ساتھ اونٹوں کی کمر پر قینچی کے ذریعے کی جانے والی پرکشش فر کٹنگ بھی خاص رہی۔
اونٹوں کی پشت پر اونٹ پالنے والوں نے یہاں کے لوک دیوتاؤں، روایات اور فن تعمیر پر مبنی تصویریں کندہ کیں، جس نے سامعین کو مسحور کر دیا۔
نیشنل کیمل ریسرچ سینٹر میں منعقد ہونے والے مختلف مقابلوں کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دوسرے دن کی تقریبات کا آغاز اونٹ ڈانس مقابلے سے ہوا۔ وہاں موجود لوگوں میں اونٹوں کے ڈانس کو موبائل میں قید کرنے کی مقابلہ آرائی نظر آئی۔
رقص کے دوران اونٹوں نے حیرت انگیز کرتب دکھائے۔ ناچتے ہوئے اونٹ نے اونٹ پالنے والے کی گردن منہ میں لے لی تو خاموشی چھا گئی۔ عام آدمی بھی اونٹ سفاری سے لطف اندوز ہوا۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینیمل سائنسز کے علاوہ آئی سی اے آر کے اداروں کے ذریعہ اسٹال لگائے گئے تھے۔ اونٹنی کے دودھ سے بنی آئس کریم، لسی، چھاچھ اور دیگر اشیا خصوصی توجہ کا مرکز تھیں۔
مقابلوں کے نتائج اس طرح رہے
بین الاقوامی اونٹ میلے کے دوسرے روز ہفتہ کو نیشنل ریسرچ سینٹر آن اونٹ کے احاطے میں مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ اونٹ ڈانس مقابلے میں بجرنگ نے پہلا، جتیندر سنگھ کو دوسرا اور کرنی سنگھ نے تیسرا مقام حاصل کیا۔
اسی طرح اونٹ کے فر کی کٹنگککے مقابلے میں موہن سنگھ نے پہلا، بنشی دھر نے دوسرا اور جاپان کے میگھومی نے تیسرا مقام حاصل کیا۔ اونٹ سجانے کے مقابلے میں لکشمن رام سیاگ، عمران خان اور مگارام کمار بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔