Urdu News

کیا پی ایف آئی نئے نام کے ساتھ بھارت میں دوبارہ اٹھاسکتی ہے سر؟

آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر  مولانا شہاب الدین رضوی

آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر  مولانا شہاب الدین رضوی  نے  وزیر داخلہ کو خط لکھا

 نئی دہلی، 27؍ اکتوبر

آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر  مولانا شہاب الدین رضوی  نے  اس  خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ پی ایف  آئی  پر پابندی  لگائے جانے کے بعد   یہ تنظیم  نئے  نام  کے ساتھ اپنا سر پھر  سے اٹھا سکتی ہے۔

  اس تشویش کے ساتھ آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر اور مشہور مسلم ریسرچ اسکالر مولانا شہاب الدین رضوی نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا ہے۔  جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حکومت ہند نے 27 ستمبر 2022 کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) پر پابندی لگا کر ایک اچھا قدم اٹھایا ہے۔

 مولانا نے یاد دلایا کہ ہم دو سال سے پی ایف آئی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔  انہوں نے کہا کہ  پی ایف آئی پر پابندی لگانا حکومت سے بہتر اقدام ہے۔ انہوں نے وزیر داخلہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس پر توجہ دیں، ساتھ ہی اس خدشے کا اظہار کیا کہ اسلامک اسٹوڈنٹس آف موومنٹ (سیمی) نے بھی حکومت پر حملہ کیا ہے۔   حکومت نے  6 اگست 2008 کو  سیمی پر پابندی لگائی گئی تھی۔

  جس میں کئی افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا  جس کے بعد انہی بنیاد پرستوں نے جو زیر زمین چلے گئے اسی بنیاد پرستی کے بل بوتے پر  پی ایف آئی کے نام سے ایک نئی تنظیم بنائی جس پر حکومت نے توجہ بھی نہیں دی۔

  انہوں نے کہا کہ سمی اور پی ایف آئی دونوں ہی مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ ان کا نظریہ بنیاد پرست ہے۔

Recommended