Urdu News

چین غریب ممالک کو گھٹیا اسلحہ بیچ کر منافع کما رہا ہے

چین غریب ممالک کو گھٹیا اسلحہ بیچ کر منافع کما رہا ہے

<h3 style="text-align: center;">چین غریب ممالک کو گھٹیا اسلحہ بیچ کر منافع کما رہا ہے</h3>
<p style="text-align: right;">عالمی سطح پر  امریکہ ، روس ، فرانس اور جرمنی کے بعد ہتھیاروں کا پانچواں سب سے بڑا تجارت چین کے ہاتھ میں ہے۔ چین غریب اور مقبوضہ ممالک میں  غیر معیاری ہتھیاروں کی فروخت کرکے منافع کما رہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">چین ، امریکہ ، روس ، فرانس اور جرمنی  عالمی سطح پر ہتھیاروں کی تجارت کرتا  ہے۔ تاہم چین بہت سے غریب اور مقبوضہ ممالک یا کسی طاقت ور ممالک کے زیر تسلط ممالک کو کمتر اسلحہ بیچ کر منافع کما رہا ہے۔ انٹلی جنس ایجنسیوں نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ  چین میں بیچے گئے ہتھیاروں اور دفاعی سازوسامان میں سے بیشتر ناقص اور پرانی ٹیکنالوجی کے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">چین ، جو دنیا کا پانچواں سب سے بڑا اسلحہ برآمد کرنے والا ملک ہے۔چین کے پاس-19 2015میں عالمی اسلحہ کی کل برآمدات کا 5.5 فیصد تھا۔ چین اب خود کو روس کے متبادل کے طور پر پیش کرتا ہے۔ چین کے بیشتر اسلحہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیوکے شراکت داروں کو فروخت کیا گیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">2015-19 میں ایشیا میں چینی اسلحہ کی برآمدات کا 74 فیصد ، افریقہ میں 16 فیصد اور مشرق وسطی میں 6.7 فیصد کا حصہ بنایا۔ اس کے علاوہ ، چین جن ہتھیاروں کو بھیجتا ہے ان کی تعداد میں2010-14 سے لے کر 2015-19 تک نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ چین نے 2010 سے 14 کے درمیان 40 ممالک میں اسلحہ فروخت کیا ، جب کہ ان کی تعداد 2015-19 کے درمیان بڑھ کر 53 فیصدہوگئی۔</p>
<p style="text-align: right;">پاکستان بنیادی طور پر چین سے اسلحہ خریدتا ہے۔ 2015 کے درمیان ، چین نے اپنی 5 فیصد برآمدات صرف اور صرف پاکستان کو فروخت کیاہے۔</p>
<p style="text-align: right;">انٹلی جنس ایجنسیوں نے حال ہی میں ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح بیجنگ نے ایشیا، مشرق وسطی اور افریقہ کے اتحادی ممالک کو ناقص ہتھیاروں اور دفاعی سازوسامان فراہم کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">بنگلہ دیش کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ  چین نے بنگلہ دیش کو سنہ 2017 میں دو متروک اور بیکار منگ کلاس ٹائپ 035G آبدوزیں  فروخت کیں۔ چین نے ہر آبدوز کے لیے 10 ملین رقم حاصل  کیا۔ چین نے بنگلہ دیش کو بی این ایس نوبوجاترا اور بی این ایس جوئے جاترا کی شکل میں سامان فروخت کیا ، جو اصل میں پیپلز لبریشن آرمی نیوی کے تربیتی جہاز کے طور پر استعمال ہوتے تھے۔ انٹلی  جنس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان آبدوزوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ وہ  ایک لمبے عرصے سے بیکار پڑے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">اپریل 2003 میں ، پی ایل اے نیوی منگ کلاس سب میرین 361 CO خرابی میں پڑ گیا ، جس سے اس کے عملے کے تمام 70 ممبر ہلاک ہوگئےتھے۔</p>
<p style="text-align: right;">نیز میانمار کی سینئر قیادت چینی سامان کی فراہمی کے معیار پر ناخوش ہے ، لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے وہ بے بس ہے۔ تاہم میانمار نے اب ہندوستان کی طرف دیکھتے ہوئے اپنی درآمدات میں تنوع پیدا کرنا شروع کردیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">بنگلہ دیش کے ذریعہ پہلے ہی مسترد شدہ چین سے تیار کردہ چھ YYE اور MA60 طیارے نیپال نے اپنی قومی ایئر لائنز کے لیے خریدا تھا۔ لیکن اب وہ بیکار پڑے ہوئے ہیں ، کیوں کہ وہ نہ تو نیپالی  خطے کے لیے  موزوں ہیں اور نہ ہی ان کے لیے کوئی اسپیئر پارٹس دستیاب ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیپال نے ان کی جگہ  کچھ اورلینے کا مطالبہ کیا تھا تاہم چین نے اس مطالبے کو مسترد کردیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">دوسرے ممالک کے ساتھ ساتھ ، پاکستان بھی اب چین کا نام نہاد بہترین دوست بن گیا ہے۔ پاکستان کو چین کی نام نہاد دوستی کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ کیوں کہ چین نے ہرطرح کے متروک ،  بیکار اور غیر ضروری سامان پاکستان کو دے دیا ہے۔ خودپاکستان اقتصادی طور پر اور سفارتی طور پر چین کا اس قدر احسان مند ہوگیا ہے کہ اس کے لیے اب بات بھی نہیں کرسکتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">پاک بحریہ کے لیےتعمیر کردہ چینی  ایف 22 پی جنگی جہاز مختلف تکنیکی خامیوں سے دوچار ہیں۔ مزید برآں ، پاک فوج نے چین سے ایل وائی 80 لومڈس کے نو سسٹم خریدا ہے اور آئی بی آئی ایس 150 راڈاروں کے ساتھ ایئر ڈیفنس سسٹم کی فراہمی کے لیے دو الگ الگ معاہدوں پر دستخط بھی کیا ہے ۔ 2019 میں تمام نو سسٹم کی فراہمی مکمل ہوگئی۔ تاہم نو میں سے تین سسٹم اس وقت مختلف خامیوں کی وجہ سے غیر فعال ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج نے میسرس ایرو اسپیس لانگ مارچ انٹرنیشنل لمیٹڈ (اے ایل آئی ٹی) کو آگاہ کیا ہے کہ ان کو ترجیحی بنیادوں پر درست کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ  چین نے بھی مبینہ طور پر کینیا ، الجیریا ، اردن جیسے ممالک کو ہتھیاروں اور حفاظتی سامان کے نام پر دھوکہ دیا ہے اور ان سب کو خراب  اسلحہ فراہم کیا ہے۔</p>.

Recommended